توہین عدالت قانون کالعدم ہو اتو پھر کوئی قانون نہیں رہے گا،اٹارنی جنرل

ایکسپریس اردو  جمعـء 20 جولائی 2012
 سپریم کورٹ کی اچھی تجویزپارلیمنٹ مان لے گی  (فوٹو ایکسپریس)

سپریم کورٹ کی اچھی تجویزپارلیمنٹ مان لے گی (فوٹو ایکسپریس)

اسلام آباد:  اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ توہین عدالت کیس کے خلاف دائر درخواستوںکی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اچھی تجویز دی تو پارلیمنٹ مان لے گی ۔ سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ توہین عدالت کے نئے قانون سے پہلے ملک میں توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں تھا،

2004کے توہین عدالت قانون کے آرڈیننس کی پارلیمنٹ نے توثیق نہیںکی تھی۔ سپریم کورٹ نے اچھی تجویز دی تو پارلیمنٹ مان لے گی۔ این این آئی کے مطابق انھوں نے کہا تاہم یہ پارلیمنٹ کااختیارہے کہ ان تجاویزکومانے یا نہ مانے۔ توہین عدالت کا نیا قانون کالعدم قرار دیا گیا تو ملک میںکوئی قانون نہیں رہے گا، عدالتیں آئین اور قانون سے بالاتر نہیں۔ غلط فیصلوںکی وجہ سے عدلیہ کی تضحیک ہوتی ہے۔

توہین عدالت مقدمات سے عدالت کی عزت میں اضافہ نہیں ہوتا، مقدمہ کا فیصلہ ایسا آنا چاہیے جس سے تمام فریقین مطمئن ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔