لندن: سلمان، عامر اور آصف پر اسپاٹ فکسنگ کا کیس نہیں بنتا تھا، برطانوی صحافی

ویب ڈیسک  پير 12 نومبر 2012
سوئٹزرلینڈ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اپنی سزا کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے، سلمان اور آصف۔  فوٹو ایکسپریس

سوئٹزرلینڈ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اپنی سزا کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے، سلمان اور آصف۔ فوٹو ایکسپریس

لندن: برطانوی صحافی ایڈ ہاکنز کا کہنا ہے کہ  سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف پر اسپاٹ فکسنگ کا کیس نہیں بنتا تھا۔

برطانوی صحافی ایڈ ہاکنزکی کتاب ’’بُکی  گیملر فکسر اسپائے‘‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس کے فیصلےمیں غلطیاں ہوئیں ہیں، جسٹس کک اسپاٹ فکسنگ سےزیادہ آگاہ نہیں تھے اس لئے سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف پر اسپاٹ فکسنگ کا کیس نہیں بنتا تھا۔

ایڈ ہاکنز نے اپنی کتاب میں مزید کہا کہ کرکٹ میں جوئے کی سب سے بڑی مارکیٹ بھارت ہے، لگتا ہے تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف سازش کی گئی ہے۔

اس موقع پر کرکٹر سلمان بٹ نے ایکسپریس نیوز سےبات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سزا ملنے کے باوجود اپنی بےگناہی کے موقف پر قائم ہیں، انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اپنی سزا کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے جس کی سماعت 8 فروری 2013 کو ہوگی۔

کرکٹر محمد آصف نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی جیوری کو دباؤ میں لا کر ہمیں سزا دلوائی اور ہم پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ مزید چیزیں سامنے آئیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں رہا اور نہ کبھی ہوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔