کاروباری برادری کا کراچی کو فوج کے حوالے کرنے پر زور

بزنس رپورٹر  منگل 13 نومبر 2012
10 روز میں107 افراد قتل، صنعت وتجارت کا پہیہ جام، شہرمیں قانون نام کی چیز نہیں۔ فوٹو: فائل

10 روز میں107 افراد قتل، صنعت وتجارت کا پہیہ جام، شہرمیں قانون نام کی چیز نہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: تجارتی وصنعتی حلقوں نے کراچی میں تشدد اور قتل و غارت گری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور شہر میں امن کی صورتحال مزید سنگین ہونے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں یکسر ناکام ہوچکی ہے۔

ان بے قابو حالات میں بھی کراچی کو اگرفی الفور مسلح افواج کے حوالے نہ کیا گیا تو پورے ملک کی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی۔ کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، کاٹی کے چیئرمین زبیر چھایا، وائس چیئرمین نیاز احمد ، نجم العارفین، آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کاٹی کے سابق چیئرمینز احتشام الدین، جوہر علی قندھاری، فرحان الرحمن اور ایس ایم یحییٰ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں قاتلوں اور بھتہ خوروں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، صرف 10 دنوں میں 107 سے زائد افراد موت کی نیند سلادیے گئے۔

دہشت گردی کی لہر میں اس وقت خاص طور پر تیزی آئی ہے جبکہ شہر میں ہتھیاروں کی بین الاقوامی نمائش جیسا حساس ایونٹ منعقد ہورہا تھا اور وزیر اعظم، صدر اور اہم فوجی سربراہوں سمیت بڑی تعداد میں مقتدر شخصیات یہاں موجود تھیں لیکن امن وامان قائم کرنے والے ادارے اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے اور شہرمیں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ تاجر رہنمائوں نے کہاکہ شہر کے امن وامان کی تباہی کے نتیجے میں صنعت وتجارت کا پہیہ بھی جام ہوکر رہ گیا ہے اور اگر یہ صورتحال جاری رہتی ہے تو نہ صرف ملکی معیشت مکمل طور پر تباہ ہوجائے گی بلکہ ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔