آئی جی حسین اصغرمعطل، نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں پیش

ایکسپریس اردو  جمعـء 20 جولائی 2012
حسین اصغرکوبادی النظر میں کسی اعلیٰ شخصیت کی آشیربادہوگی، چیف جسٹس کے ریمارکس (فوٹو ایکسپریس)

حسین اصغرکوبادی النظر میں کسی اعلیٰ شخصیت کی آشیربادہوگی، چیف جسٹس کے ریمارکس (فوٹو ایکسپریس)

اسلام آباد: وزیراعظم کے حکم پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی گلگت بلتستان حسین اصغر کو معطل کرکے نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کے3رکنی بینچ کے سامنے پیش کردیا،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے حسین اصغرکو دوبارہ حج کرپشن کیس کی تفتیش پر واپس آنے کیلیے ایک دن کی مہلت دی تھی۔

عدالت نے حج کرپشن کیس کی مزیدسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی،آئی ا ین پی کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ حسین اصغرکیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز ہوگیاہے ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کسی کی دشمن نہیں ہے لیکن جو عدالتی احکامات کی بجاآوری میں رکاوٹ بنے گا یا روگردانی کرے گاتواس کیخلاف آئین کے مطابق کارروائی کی جائیگی،

این این آئی کے مطابق عدالت کا کہنا تھا کہ حسین اصغر وفاقی حکومت کا ملازم ہے اور یہ کیسے ہوسکتاہے کہ آقا اسے بلائے اور ملازم حاضر نہ ہو۔ بادی النظر میںاسے ضرور کسی اعلیٰ شخصیت کی آشیرباد ہوگی جس کی بنا پر وہعدالتی احکامات پر بھی عمل درآمد نہیں کررہا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔