افغان سفیر کی طلبی، پاکستانی حدود میں گولاباری پر احتجاج

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 13 نومبر 2012
  کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو،حملے دوستانہ تعلقات کیلیے نقصان دہ ہیں، سیکریٹری خارجہ.  فوٹو: فائل

کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو،حملے دوستانہ تعلقات کیلیے نقصان دہ ہیں، سیکریٹری خارجہ. فوٹو: فائل

اسلام آ باد: پاکستان نے گزشتہ روز اپنی حدود میں گولہ باری کے نتیجے میں 4شہریوں کی شہادت پر افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدیداحتجاج ریکارڈ کرایا۔

سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے افغان سفیر محمد عمر داؤد زئی کو حکومت پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے حملے غیر سودمند ہوتے ہیں اور ان سے اس سازگار ماحول کو نقصان پہنچے گا جو پاکستان خطے میں امن و استحکام کے فروغ کیلیے پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انھوں نے افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ آئندہ اس طرح کے واقعات روکنے کیلیے مناسب اقدامات کرے۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان نے خبردار کیا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات سے گریز کیا جائے ورنہ اس سے خطے میں قیام امن کیلیے کی جانے والی کوششوںکو نقصان پہنچے گا۔ سرحد پار گولہ باری پر خاموش نہیں رہ سکتے اگر مستقبل میں اس قسم کے واقعات کے تدارک کیلیے اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

دریں اثنا انسداد منشیات کانفرنس کے افتتاح پر میڈیا سے گفتگو میں سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ کہا کہ پاکستان کو کراس بارڈر شیلنگ اور افغانستان سے پاکستان میں در اندازی پر شدید تحفظات ہیں۔ چیئرمین افغان امن کونسل کا دورہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کی حتی الوسع کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو اورایسے حملے پاک افغانستان دوستانہ تعلقات کیلیے نقصان دہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔