بلوچستان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی پراعتماد کی قرارداد متفقہ طورپر منظور

ویب ڈیسک  منگل 13 نومبر 2012
اسمبلی پر شب خون مارنے والوں کی مذمت کرتا ہوں، اسلم رئیسانی۔ فوٹو : ایکسپریس

اسمبلی پر شب خون مارنے والوں کی مذمت کرتا ہوں، اسلم رئیسانی۔ فوٹو : ایکسپریس

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی پر اعتماد کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر سید مطیع اللہ آغا کی سربراہی میں شروع  ہوا۔ اجلاس کے دوران سینئر وزیر مولانا عبدالواسع نے صوبے میں امن و امان کے لئے متفقہ لائحہ عمل اور یکجہتی کو یقینی بنانے کے لئے قرارداد پیش کی جسے متقفہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

قرارداد کی منظوری کے بعد ایک اور قرارداد پیش کی گئی جس میں وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی پر اظہار اعتماد کیا گیا ایوان نے یہ قرارداد بھی متقفہ طور پر منظور کرلی۔ قرارداد کی منظوری کے بعد اسلم رئیسانی نے ایوان کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبے کی ترقی کے لئے مشترکہ جدو جہد کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اسمبلی پر شب خون مارنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔

اس سے قبل کوئٹہ میں پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر صادق عمرانی کی سربراہی میں پارٹی کی صوبائی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں نواب اسلم رئیسانی کی حکومت کو غیرآئینی قراردے کر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

دوسری جانب بلوچستان کے کئی وزرا نے قائم مقام گورنر سے رابطہ کر کے آئینی بحران  کےحل  اور سپریم کورٹ کی طرف سے بلوچستان حکومت کی آئینی حیثیت پر اٹھائے گئے سوال کا جائزہ لیا۔ قائم مقام گورنر نے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے طلب کئے گئے اجلاس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئینی حیثیت واضح ہونے تک کسی ایسی کارروائی کا حصہ نہ بنا جائے جس سے بعد میں نقصان ہو، اسمبلی اجلاس بلانے سے تمام ارکان غیر قانونی اقدام میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔