- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
یونان سے 221 مہاجرین کی ترکی واپسی، 100 پاکستانی شامل
دکیلی / انقرہ: یونان نے یورپی معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں مزید 221 کے قریب تارکین وطن کو ترکی واپس بھیج دیا ہے جن میں سے 100 سے زیادہ تعداد پاکستانی مہاجرین کی بتائی گئی ہے۔
یونانی حکام کے مطابق 2 کشتیوں پر 124 افراد کو بحیرہ ایجیئن کے راستے واپس ترکی بھیجا گیا جن پر زیادہ تعداد پاکستانیوں کی ہے۔ یونان کی حکومت سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی واپس بھیجے گئے ان تارکین وطن میں 111 پاکستانی، 4 عراقی، باقی بنگلہ دیش، بھارت، مراکو اور مصر کے باشندے شامل ہیں جبکہ ان میں سے ایک نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ فلسطین کا رہنے والا ہے۔ ان واپس بھیجے گئے تارکین میں سے ایک پاکستانی کو نامعلوم وجوہ کی بنا پر ترکی کے حکام نے لینے سے انکار کر دیا اوراسے واپس یونان کے جزیرہ لیس بوس بھیج دیا گیا،ایک اور آپریشن کے دوران 97 افراد کو زمینی راستے سے یونان نے واپس ترکی بھیجا ہے جن میں سے اکثریت پاکستانیوں اور بنگلہ دیشیوں کی ہے۔
بی بی سی کے مطابق ازمیر پہنچنے والی ایک کشتی پر بھی 45 پاکستانی سوار تھے۔ بتایا گیا ہے کہ روانگی سے قبل یونان میں تارکین وطن نے احتجاج بھی کیا اور واپسی کے خوف سے 3 افراد نے سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی۔ یونان کے حکام کا کہنا ہے کہ واپس بھجوائے گئے تارکین وطن نے پناہ کی درخواستیں نہیں دی تھیں۔ دوسری جانب پاکستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ یورپ سے واپس بھیجے جانیوالے تارکین وطن اپنی پاکستانی شناخت ثابت نہیں کر سکے ہیں۔ ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس معاہدے پر عمل اسی صورت میں کریگا جب یورپی یونین بھی اپنے وعدوں پر عمل کریگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔