شرح سود 6 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

یہ فیصلہ مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی بورڈ اجلاس میں معیشت کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔


Editorial April 11, 2016
مرکزی بینک نے آیندہ دو ماہ کے لیے قرضوں کے شرح سود کو 6 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو : فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آیندہ دو ماہ کے لیے قرضوں پر 6 فیصد شرح سود کو مستحکم رکھنے کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی بورڈ اجلاس میں معیشت کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔

اجلاس میں مہنگائی میں اضافے کے رحجان کو تسلیم کیا گیا تاہم یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ آمدہ مہینوں میں یہ اضافہ رک جائے گا اگرچہ اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ مہنگائی میں اضافہ کیسے رکے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماہ رمضان المبارک کی آمد سے ٹھیک دو ماہ پیشتر ہی تمام اجناس خوردنی کی قیمتوں میں یکلخت بے پناہ اضافہ کر دیا گیا ہے اور یہ اضافہ ملک گیر سطح پر ہوا ہے جس کو روکنے کے لیے سرکاری سطح پر کسی اقدام کی اطلاع نہیں ملی البتہ یہ الگ بات ہے کہ پرچون فروشوں کی مہنگائی کے الزام میں پکڑ دھکڑ کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا میں شایع ہوتی رہتی ہیں حالانکہ اگر ان بیچاروں کو پیچھے سے ہی مال مہنگا ملے گا تو وہ اسے اپنی قیمت خرید سے کم میں تو آگے فروخت نہ کر سکیں گے لیکن تھوک فروشوں کی گرفتاری کی خبر شاذ و نادر ہی نظر سے گزرتی ہے۔

مانیٹری پالیسی بورڈ کے اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے حقیقی آمدنیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کا ثبوت تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافہ ہے۔ نیز ترقیاتی اخراجات میں اضافے کے باوجود مالیاتی خسارہ قابو میں رہا اور ٹیکس وصولیوں کے حجم میں اضافہ ہوا۔

مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ برآمدات مسلسل گر رہی ہیں جس کی بنیادی وجہ پاکستان میں توانائی کا بحران ہے جس نے مصنوعات کی لاگت میں بے پناہ اضافہ کر رکھا ہے چنانچہ وہ عالمی منڈی میں اپنے مسابقت کاروں کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ مرکزی بینک نے آیندہ دو ماہ کے لیے قرضوں کے شرح سود کو 6 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مقبول خبریں