ٹاپ ماڈل کی فلم میں اننگز شروع،اچھے موضوعات پرفلمیں بننے سے بڑے پیمانے پر تبدیلی آئیگی، مہرین سید

شوبز رپورٹر  جمعرات 15 نومبر 2012
بھارتی فلموں کے ڈائریکٹر سنجے پورن چوہان کے ساتھ تین فلمیں سائن کی ہیں،مہرین سید۔ فوٹو: فائل

بھارتی فلموں کے ڈائریکٹر سنجے پورن چوہان کے ساتھ تین فلمیں سائن کی ہیں،مہرین سید۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان کی ٹاپ ماڈل مہرین سید نے فیشن انڈسٹری پرراج کرنے کے ساتھ فلمی دنیا کے میدان میں قدم رکھتے ہی شانداراننگزکا آغاز کردیا۔ انھیں بالی وڈ کی تین جب کہ ایک پاکستانی فلم میں مرکزی کردار میںسائن کیا گیاہے۔

بالی وڈکی ایک فلم اورلالی وڈ فلم کی شوٹنگز جاری ہیں۔ فیشن کے ساتھ فلمی دنیا میں دھوم مچانے کی خواہش رکھنے والی مہرین سید نے خصوصی ملاقات کے دوران ’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ میں نے بطورماڈل فیشن انڈسٹری میں کامیاب اننگزکھیلی اوراب میں نے پاکستان اورہندوستان سے ہونے والی معیاری فلموںکی آفرزکو قبول کیا ہے اوران میں اہم کردارادا کررہی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ان دنوں میں اپنی پاکستانی فلم ’’چنبیلی‘‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہوں جس کے پروڈیوسر شہزاد نوازاورعبداللہ قادوانی اور ڈائریکٹر اسماعیل جیلانی ہیں جب کہ کاسٹ میں اداکارہ مائرہ خان، شہزاد نواز‘ احتشام الدین‘ خالد احمد‘ سلمان پیرزادہ‘ شفقت چیمہ، علی طاہر‘ عمیر طاہر‘ ہمایوں ناز‘ صائقہ خیام اور غلام محی الدین شامل ہیں۔

یہ ایک منفرد موضوع اوربہترین کاسٹ کے ساتھ تیار کی جانیوالی فلم ہے جس کا اسکرپٹ اوراپنا کردار دیکھنے کے بعد ہی میںنے فلم سائن کی تھی۔ مجھے لگتاہے کہ ہماری فلم پاکستان میں تبدیلی لے کر آئے گی۔ پوری ٹیم بہت محنت کر رہی ہے اوریہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ فلم میں 8 ہزارجونئیر آرٹسٹ بھی کام کرتے دکھائی دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں مہرین سیدنے بتایاکہ پاکستان فلم انڈسٹری شدیدبحران سے دوچارہے لیکن جس طرح سے نئے لوگ اچھے موضوعات پر فلمیںبنا رہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ جلد ہی بڑے پیمانے پرتبدیلی آئے گی۔ اداکارہمایوں سعید‘ جامی‘ بلال لاشاری اور زیبا بختیارسمیت دیگرمعروف لوگ بڑے بجٹ کی فلمیںبنا رہے ہیں جن میں موضوع مختلف ہونے کے ساتھ جدیدٹیکنالوجی بھی متعارف کروائی جارہی ہے۔ جہاں تک بھارتی فلموں کا تعلق ہے تومیں انڈین فلموں میں بھی کام کر رہی ہوں۔

میں نےبھارتی فلموں کے معروف ڈائریکٹر سنجے پورن چوہان کے ساتھ تین فلمیں سائن کی ہیں لیکن فلم کی کہانی اورمیرے مدمقابل کاسٹ کے بارے میں کسی قسم کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کرسکتی۔ بس اتنا بتاسکتی ہوں کہ فلموں کا اسکرپٹ بہت اچھا ہے مگران فلموں میں گلیمرس رول نہیں کر رہی۔ اگرگلیمرس کام کرنا ہوتا توپانچ برس بالی وڈ سے ہونے والی آفرز کوقبول کرلیتی۔ آخرمیں انھوں نے کہا کے فلم انڈسٹری کو سپورٹ کرنے والے اور لوگ آنے چاہیں۔جن کی وجہ سے فلم انڈسٹری کا بحران ختم ہوسکتاہے۔ بیرون ملک بسنے والوںکو بھی فلمسازی کی طرف آنا چاہیے۔ٹاپ ماڈل مہرین سیدنے اپنی شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شادی کسی کے بس میں نہیں ہوتی۔ یہ سب قسمت کی بات ہے اورجوڑے آسمانوںپر بنتے ہیں۔

میں یہ تونہیں کہتی کہ ابھی وقت نہیں ہے آیا جو میں شادی کرلوں البتہ جونہی کوئی اچھا جیون ساتھی ملے گا توضرورشادی کرونگی۔ ہر لڑکی یہ چاہتی ہے کہ اس کی زندگی میں کوئی اچھا ہمسفرہو۔ میں بھی ایسا ہی سوچتی ہوں مگریہ اللہ تعالیٰ کے اختیارمیں ہے۔ اس لیے میں نے اپنی تمام توجہ اپنے پروفیشن پرمرکوز کی ہوئی ہے۔ میں نے ماڈلنگ میں ہمیشہ عمدہ کام کیا۔ پاکستان میںنہیں اٹلی ، فرانس، جرمنی، امریکہ، کینیڈا اور بھارت میں ہونیوالے گرینڈ فیشن شومیں حصہ لیا اورپاکستان کا نام روشن کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان فیشن انڈسٹری تیزی کے ساتھ دنیا کی بڑی اور مقبول فیشن انڈسٹریوں تک رسائی حاصل کررہی ہے۔

ایک طرف ہمارے ڈیزائنر دنیاکے مختلف فیشن ویک میں حصہ لے رہے ہیں تودوسری طرف ماڈلز بھی ریمپ پرجلوہ گرہورہی ہیں ۔ اسی طرح بھارت اور فرانس سمیت دیگر ممالک کے معروف ڈیزائنرز بھی پاکستان میں ہونے والے فیشن ویک میں شمولیت کرتے ہیں جس سے نت نئے ڈیزائن متعارف ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس لیے فیشن انڈسٹری کی طرف باصلاحیت نوجوانوں کی بڑی تعداد آرہی ہے اورمجھے فیشن انڈسٹری کا مستقبل بہت روشن دکھائی دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔