- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بابر اعظم کو گاڑی دینے کا وعدہ پورا کردیا
- سندھ بھر میں سڑکیں اور شاہراہیں بند کرنے پر پابندی عائد، مقدمہ درج کرنے کا حکم
- چند صارفین کی عدم ادائیگی پر سب کی بجلی منقطع کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، ناصر شاہ
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
- آئی پی ایل: آؤٹ دینے پر امپائر سے بحث، ویرات کوہلی پر جرمانہ عائد
- بلوچستان میں پہلی ایئرایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
- ہانگ کانگ اور سنگاپور میں دو بھارتی برانڈز کے مصالحوں پر پابندی عائد
کابل میں خودکش حملہ؛ فوجی اہلکاروں سمیت 28 افراد ہلاک اور300 سے زائد زخمی
کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خفیہ ایجنسی کے دفتر کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں سیکیورٹی فوسز کے اہلکاروں سمیت 28 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دارالحکومت کابل میں وزارت دفاع کی عمارت کے قریب کار میں سوار خودکش بمبار نے افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد خودکش بمبار کے ساتھیوں نے فائرنگ کرنا شروع کردی جس کے نتیجے میں 28 افراد موقع پر ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔ کابل پولیس چیف عبدالرحمان رحیمی کے مطابق انتہائی حساس علاقے میں تخریبی کارروائی کرنے والے تمام حملہ آوروں کو مارا جاچکا ہے جب کہ حملے میں 28 افراد ہلاک اور 327 زخمی ہوئے جب کہ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔
دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی اور کہا کہ حملہ افغانستان کے دل میں کیا گیا جو کسی صورت قابل برداشت نہیں انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔