گاڑیوں کی طویل قطاریں کم سی این جی پریشرکی وجہ ہیں

بزنس رپورٹر  جمعرات 15 نومبر 2012
اسٹیشنزکافارنزک آڈٹ ہوگیا،رپورٹ کیس کی آئندہ سماعت پرپیش کی جائیگی، ملک خدا بخش  فوٹو : آن لائن، فائل

اسٹیشنزکافارنزک آڈٹ ہوگیا،رپورٹ کیس کی آئندہ سماعت پرپیش کی جائیگی، ملک خدا بخش فوٹو : آن لائن، فائل

کراچی: اوگرا نے ملک بھر میں 11 سی این جی اسٹیشنز کے فارنزک آڈٹ مکمل کرلیے ہیں۔

سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدابخش نے میڈیا کو بتایا کہ اوگرا نے ملک بھر میں 11سی این جی اسٹیشنز کو فارنزک آڈٹ کیلیے منتخب کیا تھا جن میں کراچی میں 2، ٹھٹھہ میں ایک، بدین میں ایک ، کوئٹہ میں 2، پشاور میں 2، لاہور ، اسلام آباد اور گوجرانوالہ میں ایک ایک اسٹیشن شامل ہے، آڈٹ رپورٹ سی این جی کیس کے سلسلے میں آئندہ سماعت میں پیش کی جائیگی۔ ملک خدا بخش نے بتایا کہ سی این جی اسٹیشنز پر طویل قطاروں کی وجہ سے کمپریسر پر کئی گنا زائد بوجھ پڑرہا ہے جس سے پریشر میں کمی کے مسئلے کا سامنا ہے۔

سی این جی اسٹیشنز پر نصب کمپریسرز زیادہ فروخت کی وجہ سے مطلوبہ پریشر مہیا کرنے میں ناکام ہیں جس سے سی این جی اسٹیشن مالکان اور صارفین کو دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی کی قیمت میں کمی کے باعث بہت سے سی این جی اسٹیشن گیس کے لیے یوٹیلٹی بلز کی نادہندگی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ سی این جی اسٹیشنز کو فی کلو 12سے 15روپے نقصان کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹر کو عدالت سے انصاف ملے گا اور فیصلہ انڈسٹری کے حق میں ہونے کی صورت میں کم قیمت پر گیس کی فروخت سے نقصان کی وصولی کیلیے دعوے پر غورکیا جائیگا، سی این جی انڈسٹری سرمایہ کاری پر 15فیصد سے کم ریٹرن پر کام نہیں کرسکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔