ملک بھر میں سرکاری سطح پر زکوٰۃ وصولی میں ریکارڈ کمی

ناصر الدین  جمعرات 15 نومبر 2012
ملک بھر میں سرکاری سطح پر زکوٰۃ وصولی میںگذشتہ 10 سالوں میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ ڈیزائن: آویس خان

ملک بھر میں سرکاری سطح پر زکوٰۃ وصولی میںگذشتہ 10 سالوں میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ ڈیزائن: آویس خان

کراچی: ملک بھر میں سرکاری سطح پر زکوٰۃ وصولی میںگذشتہ 10 سالوں میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے اور ہر سال ماہ رمضان میں بینکوں میں زکوٰۃ کٹوتی کے ذریعے وصول ہونیوالی زکوٰۃ کی رقم چند سالوں میں پانچ ارب روپے سے کم ہوکر ڈیڑھ ارب روپے رہ گئی ہے۔

زکوٰۃ فنڈز میں خورد برد اور غیرمنصفانہ تقسیم کی شکایات کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد یا تو بینکوں سے یکم رمضان سے قبل رقم نکلوالیتی ہے یا سرٹیفکیٹ جمع کراکر خود کو زکوٰۃ سے مستثنیٰ کرالیتی ہے،لوگوں کو شکایت ہے کہ زکوٰۃ فنڈز کی تقسیم میں سیاسی مداخلت زیادہ ہوتی ہے، حکومت زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو اپنی مرضی سے تعینات کرتی ہے اگر عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہوجائے تو ٹوٹل بینک ڈپازٹس پر 15ارب روپے سے 20 ارب روپے تک زکوٰۃ وصول ہوسکتی ہے،ملک میں بینکوں کے ذریعے زکوٰۃ وصولی کاعمل 1980میں سابق صدر ضیا الحق کے دورمیں شروع ہوا تھا اورحکومت کی طرف سے غربت دورکرنے کا عزم ظاہرکیا گیا تھا کہ مگر ایسا نہ ہوسکا اور مبینہ طور پر زکوٰۃ کا نظام بدنظمی کا شکار ہوگیا جس کے باعث عوام کا اعتماد اٹھتا چلاگیا اور وصولی بتدریج کم ہوتی گئی۔

اعداد وشمار کے مطابق 2000 ء تک ملک بھر میں بینکوں کے ذریعے 5 ارب روپے سے زائد زکوٰۃ وصول ہوتی تھی لیکن بعدازاں اس میں کمی واقع ہونا شروع ہوئی اور اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال 2012 میں بینکوں سے یکم رمضان کو کھاتے داروں کے سیونگ اکائونٹس سے ایک ارب 57کروڑ روپے زکوٰۃ منہا کی گئی ہے جبکہ 2011 میں یکم رمضان کو بنکوں سے ایک ارب 3 کروڑ روپے زکوٰۃ کاٹی گئی تھی ،2010 میں بینکوں سے دو ارب 18کروڑ روپے زکوٰۃ کاٹی گئی تھی۔

2009 میں ایک ارب 87 کروڑ روپے اور 2008 میں ایک ارب 93 کروڑ روپے زکوٰۃ کاٹی گئی تھی، 2007 میں ایک ارب 98 کروڑ روپے زکوٰۃ کاٹی گئی تھی، اسی طرح 2006 میں دو ارب 35 کروڑ روپے زکوٰۃ کاٹی گئی تھی ، 2005 میں یکم رمضان کو 5ارب 20 کروڑ،40 لاکھ روپے زکوٰۃ وصول ہوئی تھی، رواں سال بھی یکم رمضان سے قبل شہریوں نے بنکوں سے اربوں روپےنکلوالیے تھے، ذرائع کے مطابق اگر لوگوںکا حکومت پر اعتماد بحال ہوجا ئے تو ٹوٹل بینک ڈپازٹس پر 15 ارب روپے سے 20 ارب روپے تک زکوٰۃ وصول ہوسکتی ہے ، لوگوںکو شکایت ہے کہ زکوۃ فنڈ ز کا صحیح آڈٹ نہیں ہوتا ہے، زکوٰۃ فنڈز کی تقسیم میں سیاسی مداخلت بہت زیادہ ہوتی ہے حکومت زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمینوںکواپنی مرضی سے تعینات کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔