حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر24روپے فی لیٹر ٹیکس لے رہی ہے، چیئر مین اوگرا

اے پی پی  جمعرات 15 نومبر 2012
ملکی پیدواردرآمدشدہ مصنوعات کی قیمتوں پر فروخت ہورہی ہے،لوگ کھربوںکمارہے ہیں،قائمہ کمیٹی، سیکریٹری خزانہ کی طلبی  فوٹو: فائل

ملکی پیدواردرآمدشدہ مصنوعات کی قیمتوں پر فروخت ہورہی ہے،لوگ کھربوںکمارہے ہیں،قائمہ کمیٹی، سیکریٹری خزانہ کی طلبی فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ کوبتایاگیاہے کہ یکم دسمبر سے ڈیزل کی قیمت میں کمی جبکہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوسکتاہے۔

کمیٹی نے اوگراکی بریفنگ کونامکمل قراردیتے ہوئے اگلے اجلاس میںسیکریٹری پٹرولیم،سیکریٹری خزانہ کوطلب اور پاکستان میںپٹرول پیدا کرنیوالے کمپنیوںسے ہونیوالے معاہدوںکی تفصیلات طلب کرلیں۔کمیٹی کااجلاس چیئر مین کمیٹی بیگم کلثوم پروین کی زیرصدارت ہوا،چیئر مین اوگراسعیداحمدنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ پٹرولیم کی ایکس ریفائنری قیمت 69.06روپے فی لیٹراورڈیزل 83.91 روپے ہے،ڈسٹری بیوشن مارجن پٹرول پر 1.89اور ڈیزل 1.76پیسے ، ڈیلر مارجن بالترتیب 2.37اور 2.20روپے فی لیٹرہے۔

موجودہ قیمتوںپر حکومت ڈیزل پر 23.63روپے اور پٹرول پر 23.94 روپے ٹیکس وصول کررہی ہے،کمیٹی نے بریفنگ پر بر ہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اربوںروپے نہیںبلکہ کھربوںروپے لوگوںکی جیبوںمیںجارہے ہیں، ملکی پیدوارکوبھی درآمدشدہ مصنوعات کی قیمتوںپرفروخت کیاجا رہاہے،عالمی منڈی میںقیمتیں کم ہیںعوام کوریلیف کیوںنہیںدیاجا رہاجس پرچیئرمین اوگرانے بتایاکہ ای سیسی کی میٹنگ کے بعدیکم دسمبرسے قیمتوںمیں ردوبدل متوقع ہے جس میںعوام کوریلیف دیاجا ئیگااس میںڈیزل کی قیمت کم جبکہ پٹرول کی قیمت میں2.57روپے تک اضافہ ہوسکتاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔