اولمپکس کی مشعل ڈرامائی انداز میں لندن پہنچ گئی

ایکسپریس اردو  ہفتہ 21 جولائی 2012
کمانڈو نے ٹارچ تھام کرہیلی کاپٹر سے رسی کے بل180فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگائی۔ فائل فوٹو

کمانڈو نے ٹارچ تھام کرہیلی کاپٹر سے رسی کے بل180فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگائی۔ فائل فوٹو

لندن: اولمپک مشعل میگا ایونٹ کی افتتاحی تقریب سے ٹھیک ایک ہفتے قبل گذشتہ شب 8 بجے ڈرامائی انداز میں لندن پہنچ گئی،اس موقع پر ایک رائل میرین کمانڈو نے مشعل تھام کر نیوی سی کنگ ہیلی کاپٹر سے رسی کے بل180 فٹ کی بلندی سے عمودی چھلانگ لگائی، اس کے بعد ٹارچ نے پوری شب لندن ٹاور میں گزاری، جہاں ملکہ الزبتھ دوم کے نادر زیورات محفوظ رہتے ہیں۔

اولمپک ٹارچ اب میزبان شہر میں 7 روز گزارے گی، یہ برطانوی دارالحکومت پہنچنے سے قبل جمہوریہ آئرلینڈ سمیت برطانیہ میں8 ہزار میل کی مسافت طے کرچکی ہے۔ مشعل کی لندن آمد نے شائقین کھیل کے جوش میں گرانقدر اضافہ کردیا اور وہ ٹھیک ایک ہفتے بعد شیڈول شو پیس ایونٹ کی افتتاحی تقریب سے لطف اندوز ہونے کیلیے خاصے بے چین ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں اولمپک ٹارچ ریلے کے 63 ویں روز میڈ اسٹون کے موٹ پارک سے روانہ ہوئی،

اس وقت اسے کرسٹوفر بیوری تھامے ہوئے تھے، پھر ڈیوڈ بوائل نے اسے بذریعہ کشتی میڈاسٹون روئنگ کلب سے گزارا،سیونوک کے مشہور زمانہ برینڈ ہیچ موٹر سائیکل ٹریک کی سیر کرتے وقت مشعل سائیکلسٹ کریگ پیریس کے ہاتھوں میں تھی، ٹارچ گذشتہ روز 105.24 میل کا سفر طے کرکے گلڈفورڈ آئی، جہاں82 سالہ آسٹن پلے فٹ نے الائو روشن کیا۔ اس سفر میں مشعل نے21کمیونٹیز کی میزبانی کا لطف اٹھایا اور اسے 140 افراد نے تھامنے کا اعزاز پایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔