جرمنی کے جزیرے سے بوتل میں رکھا ایک صدی پرانا پیغام مل گیا

پیغام ایک خاتون کو بوتل میں بند ملا جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ایک صدی پرانا پیغام قرار دیدیا۔

پیغام ایک خاتون کو بوتل میں بند ملا جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ایک صدی پرانا پیغام قرار دیدیا۔ فوٹو دی گارجین

زمانہ قدیم میں لوگ کبوتروں کے پاؤں میں اپنا لکھا ہوا پیغام باندھ دیتے اور وہ اسے منزل تک پہنچا بھی دیتا اور کہیں لوگ بوتل میں اپنا پیغام لکھ کر پانی میں چھوڑ دیتے جو حیرت انگیز طور پر وصول بھی ہوجاتا تھا ایسا ہی تقریباً سو سال پہلے بھیجا گیا پیغام جرمن جزیرے پر پایا گیا جسے گنزبک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کا قدیم ترین پیغام قرار دے دیا ہے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق میرین بائیولیجیکل ایسوسی ایشن کے جارج پارکرنے اس طرح کی ایک ہزار 20 بوتلوں کو انگلینڈ کے ساحل سے 1904 اور 1906 کےدرمیان چھوڑدیا تھا جس میں ہر بوتل میں یہ پیغام لکھ دیا گیا تھا کہ جسے بھی یہ بوتل ملے اسے ایک شیلنگ یعنی ایک پونڈ کا بارہواں حصہ دیا جائے۔ بوتل کو جب کھولا گیا تو اس میں پیغام تھا کہ اس بوتل کو توڑ دو اور شیلنگ حاصل کرو۔ کچھ مچھیروں کو اس طرح کی کئی بوتلیں چھوڑے جانے کے فوری بعد ملیں جس پر انہیں ایک شیلنگ انعام کے طور پر دے دیا گیا۔


برطانوی اخبار کے مطابق یہ پیغام پوسٹ آفس کی ایک خاتون ورکر کو ملا جو اپنے شوہر کے ساتھ شمالی سمندر کے جزیرے پر چھـٹیاں منانے آئی ہوئی تھی۔ خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں بوتل کافی پہلے ملی تھی لیکن وہ اسے میڈیا کے سامنے لانے سے ہچکچا رہی تھیں اور انہیں کوئی خبر نہیں تھی کہ اس میں کتنا پرانا پیغام چھپا ہے اور اسے کس نے لکھا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر نے بوتل سے پیغام نکالنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ نہ نکلا اور آخر کار اسے توڑنا پڑا جس پر پوسٹ کارڈ تھا لیکن کوئی تاریخ نہ تھی جب کہ پیغام میں لکھا تھا کہ جسے ملے اسے ایک شیلنگ دیا جائے اور کارڈ کو لکھے گئے پتے پر ارسال کردیا جائے۔

گنز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق یہ دنیا کا قدیم ترین پیغام ہے کیونکہ اس سے قبل دنیا کا قدیم ترین بوتل کا پیغام 2013 میں ملا تھا جو 99 سال 43 دن تک پانی میں تیرتا رہا اور بالآخر ساحل کے کنارے آلگا۔
Load Next Story