نیپال میں پے در پے زلزلوں کے باعث جلد شادی کی شرح میں اضافہ

خصوصی رپورٹ  اتوار 24 اپريل 2016
نیپال میں  41 فیصد لڑکیاں اور 11 فیصد لڑکے 18 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے شادی کرلیتے ہیں فوٹو: فائل

نیپال میں 41 فیصد لڑکیاں اور 11 فیصد لڑکے 18 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے شادی کرلیتے ہیں فوٹو: فائل

کھٹمنڈو: نیپال میں شاید لوگوں کے لاشعور میں زلزلوں کا خوف ایسا رچ بس گیا ہے کہ وہ جلد سے جلد نئی زندگی شروع کرنے کی امنگ رکھتے ہیں۔

نیپال دنیا کے ان چند گنے چنے ملکوں میں ہے جہاں کم عمری میں شادی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اس ملک میں ایک اندازے کے مطابق 41 فیصد لڑکیاں اور 11 فیصد لڑکے 18 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے شادی کرلیتے ہیں لیکن گزشتہ برس اس ملک مین ؤنے والے قیامت خیز زلزلے کے بعد کم عمری کی شادیوں کی شرح میں حیران کن حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کے دامن میں واقع نیپال ہر وقت زلزلے کی زد میں رہتا ہے، گزشتہ برس 7.8 شدت کے زلزلے نے پورے ملک کو ہی ہلا کر رکھ دیا تھا ، اس زلزلے اور اس کے بعد آنے والے آفٹر شاکس میں 8 ہزار افراد ہلاک جب کہ لاکھون بے گھر ہوگئے تھے، ان ہی خدشات کے باعث نیپال کے لوگ لاشعوری طور پر اپنی زندگیوں کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہوتے ہیں، اور والدین خاص طور پر مائیں اپنے سہارے کے لیے جلد سے جلد بہوؤں کو گھر لانا چاہتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔