مورتیاں اسمگلنگ کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی

ایکسپریس اردو  ہفتہ 21 جولائی 2012
 پولیس مورتیوں کے لانے اور لے جانے کے مقامات معلوم کرنے میں ناکام  , فائل فوٹو

پولیس مورتیوں کے لانے اور لے جانے کے مقامات معلوم کرنے میں ناکام , فائل فوٹو

کراچی: کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے سے گندھارا تہذ یب کی برآمد کی جانے والی قدیم نایاب مورتیوںکے بارے میں14روزکی تفتیش مکمل ہونے کے باوجودپولیس اس بات کا سراغ لگانے میںناکام ہوچکی ہے کہ مورتیاں کہاں سے لائی گئی تھیں اور انھیں بیرون ملک کہاں اسمگل کرنا تھا،تفتیشی افسر نے ملزمان کے خلاف نامکمل چالان بھی جمع کرادیا ہے،

مرکزی ملزمان پولیس کی غفلت اور لاپروائی کے باعث اپنی عبوری ضمانت منظور کرانے میں کامیاب ہوچکے ہیں،عدالت نے دوران تفتیش گرفتار ملزمان ڈرائیور ظفر علی،کلینرآصف مجید اورطاہر قیوم بٹ سے اہم انکشافات نہ ہونے پر24جولائی تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے اور پولیس کو مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے تفصیلات کے مطابق6جولائی کو تھانہ عوامی کالونی اورحساس ادارے کے اہلکاروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے سنگر چورنگی الحسن اسٹاپ کے قریب کنٹینر کو روکا اور تلاشی لینے پر کنٹینر میںچپلوں اورواٹرکولرزکے کاٹن میں موجود گندھارا تہذیب کی نایاب مورتیاں بڑی تعداد میں برآمدکی تھیں،

ڈرائیور اور کلینر کو گرفتارکرلیا تھا،ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے ابراہیم حیدری کے علاقے میں مذید مورتیوں کا انکشاف کیا تھا اورموتیوںکو اسمگل کرنے کے مرکزی ملزمان آصف بٹ اورعاطف بٹ کے بارے میں بتایا تھا لیکن پولیس انھیں گرفتارکرنے میں ناکام ہوگئی تھی، ملزمان نے عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرالی تھی،پولیس نے ملزمان کیخلاف عبوری چالان عدالت میں جمع کرادیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔