انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پاکستان پریمیئر لیگ اہم قدم چابت ہوگی، لوگارٹ

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 16 نومبر 2012
بورڈکی رہنمائی کیلیے تیار ہوں البتہ سری لنکا سے وابستگی کے سبب باقاعدہ ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتا، سابق آئی سی سی چیف  فوٹو: فائل

بورڈکی رہنمائی کیلیے تیار ہوں البتہ سری لنکا سے وابستگی کے سبب باقاعدہ ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتا، سابق آئی سی سی چیف فوٹو: فائل

لاہور: آئی سی سی کے سابق چیف ایگزیکٹیو ہارون لوگارٹ پاکستان پریمیئر لیگ کے انعقاد میں پی سی بی کی رہنمائی کیلیے تیار تاہم سری لنکن بورڈ سے وابستگی کی وجہ سے باقاعدہ ذمہ داریاں سنبھالنے کے امکانات مسترد کر دیے۔

انھوں نے ایونٹ کی کامیابی کیلیے اب تک ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے اہم قدم قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق چیف ایگزیکٹیو ہارون لوگارٹ مختصر دورے کیلیے لاہور آمد پر بہت خوش دکھائی دیے، بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں چیئرمین ذکا اشرف، ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ وقت کی کمی کے باعث کئی بار چاہتے ہوئے بھی پاکستان نہ آسکا، اب دعوت اور موقع ملا تو فوری دورہ کرنے کا فیصلہ کر لیا،انھوں نے کہا کہ پی سی بی مارچ میں پریمیئر لیگ کے انعقاد کیلیے سرگرم ہے، تھوڑے وقت میں زیادہ کام کرنا باقی ہے تاہم بورڈکے پاس بہتر حکمت عملی تیار کرنے والے اچھے دماغ اور کچھ کر دکھانے کا جذبہ موجود ہے۔

اب تک ہونے والی پیش رفت خاصی حوصلہ افزا اور میری خواہش ہے کہ پاکستان کو اس مقصد میں کامیابی حاصل ہو۔ انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کی سربراہی کے دور میں رکن ممالک کے انتظامی اور مالی معاملات درست رکھنے، بورڈز کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلیے کام کرنے کا وسیع تجربہ حاصل ہوا،اسے بروئے کار لاتے ہوئے پریمیئر لیگ کی حکمت عملی، فارمیٹ، اسپانسرز اور اہداف کے حصول میں ہر ممکن رہنمائی کروں گا۔ ایک سوال پر ہارون لوگارٹ نے کہا کہ میری معاونت پی سی بی کو حاصل رہے گی لیکن سری لنکن بورڈ کے ساتھ وابستہ ہونے کی وجہ سے باضابطہ طور پر کوئی ذمہ داری قبول نہیں کر سکتا،انھوں نے کہا کہ ذکا اشرف کی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوششیں قابل قدر اوروہ مختلف کرکٹ بورڈز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، بنگلہ دیش اور چند دیگر ممالک سے بات چیت چل رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹوئنٹی 20 ایونٹ شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنتے اور مالی طور پر بھی گھاٹے کا سودا نہیں ثابت ہوتے، پاکستان میں پریمیئر لیگ کا انعقاد کامیابی سے ہوگیا تو انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کیلیے کیس مزید مضبوط ہو جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہارون لوگارٹ پاکستان کرکٹ کے خیرخواہ اور دوست ہیں، خوشی کی بات ہے کہ ہمیں ان کی میزبانی کا موقع ملا،لوگارٹ کے قیمتی مشورے ہمیں حاصل رہیں گے تاہم باضابطہ طور پر پی سی بی کی طرف سے کوئی ذمہ داری ان کے سپرد نہیں کی جا رہی۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا کہ تمام تر توجہ پریمیئر لیگ کے انعقاد پر مرکوز کیے ہوئے ہیں، انتظامی اور مالی امور پر ہارون لوگارٹ سے بہتر مشورہ کوئی نہیں دے سکتا، سابق آئی سی سی چیف کو اب تک ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے پریذینٹیشن دی، ان کی رہنمائی سے بہتر پلان تشکیل دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔