بلدیہ عظمیٰ انتظامی بحران کے باعث ریونیو ہدف کے حصول میں ناکام

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 16 نومبر 2012
مالیاتی سال کے ابتدائی چار مقرر کردہ ریونیو کے ہدف 3 ارب 88 کروڑ میں بلدیہ عظمیٰ صرف ایک ارب دس کروڑ روپے جمع کرسکی ہے فوٹو: فائل

مالیاتی سال کے ابتدائی چار مقرر کردہ ریونیو کے ہدف 3 ارب 88 کروڑ میں بلدیہ عظمیٰ صرف ایک ارب دس کروڑ روپے جمع کرسکی ہے فوٹو: فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کے انتظامی بحران کے باعث ادارہ اپنے ریونیو ہدف کے حصول میں ناکام ہوچکا ہے۔

اہم عہدوں پر نااہل افسران کی موجودگی کے باعث ادارے کا مالی اور انتظامی بحران روز بروز شدت اختیار کرتا جارہا ہے جس کا خمیازہ کراچی کے شہریوں کو برداشت کرنا پڑرہا ہے تاہم کسی بھی سطح پر بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ کی نااہلی کا نوٹس نہیں لیا جارہا ہے، تفصیلات کے مطابق رواں مالیاتی سال کے ابتدائی چار مقرر کردہ ریونیو کے ہدف 3 ارب 88 کروڑ روپے میں بلدیہ عظمیٰ صرف ایک ارب دس کروڑ روپے جمع کرسکی ہے جس سے بلدیہ عظمیٰ کی انتظامی استعداد کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

بلدیہ عظمیٰ میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے باعث افسران ادارے کے ریونیو میں اضافے میںکوئی دلچسپی نہیں رکھتے ہیں جس سے ادارے کی مالی صورتحال روز بروز ابتر ہوتی جارہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ کالعدم کے ڈی اے کا چار ماہ کا ہدف 2ارب 12کروڑ روپے تھا جس میں کے ڈی اے کے افسران صرف 33کروڑ روپے جمع کرنے میں کامیاب ہوسکے جو کہ مقررہ کردہ ہدف کا صرف 15 فیصدہے ،لوکل ٹیکسز ڈپارٹمنٹ کا ہدف 33 کروڑ روپے تھا جبکہ افسران صرف 16 کروڑ روپے جمع کرسکے ، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ کا ہدف 65 کروڑ تھا مگر اس محکمے نے صرف 13کروڑ روپے جمع کیے ، کے ڈی اے ریکوری ڈپارٹمنٹ کا ہدف 89 کروڑ تھا مگر 20 کروڑ روپے جمع ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ ریکوری ڈپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی پر محکمے کے ڈائریکٹر آفاق مرزا کا گذشتہ روز بطور سزا تبادلہ کردیا گیا ہے تاہم ان کو بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ تعلیم کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے جس سے اس بات کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ کی نظر میں اپنے محکمہ تعلیم کی کتنی اہمیت ہے جس محکمے کے سربراہ کو نااہلی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے اس کو محکمہ تعلیم کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کے جتنے شعبے ریونیو سے متعلق ہیں ان محکموں میں سے سب سے زیادہ کرپشن ہے افسران کی کرپشن کے باعث یہ محکمے اپنی آمدنی کے ہدف سے دور جارہا ہے مگر حیرت انگیز طور پر اتنی بدترین اور شرمناک کارکردگی کے باوجود بلدیہ عظمیٰ میں کسی بھی افسر کے خلاف کوئی معمولی نوعیت کی بھی کارروائی دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔