- فوج میں اعلیٰ عہدوں پرتبادلے؛ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کور کمانڈر بہاولپورتعینات
- پی ٹی آئی نے 13 اگست کے جلسے کا مقام تبدیل کردیا
- پنجاب حکومت کا 25 مئی کے پرتشدد واقعات پر اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا فیصلہ
- نیو میکسیکو میں مزید مسلمانوں کے قتل کا خدشہ؛ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت
- فوج کے خلاف مہم عمران نیازی کی پارٹی نے چلائی، وزیر داخلہ
- پنجاب حکومت کے حلف لینے والے 21 وزرا کو قلم دان تفویض
- آج بھی بازار سے کم قیمت پر دالیں فراہم کررہے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ
- ڈھائی کروڑ روپے کا اسمگل شدہ سامان بلوچستان سے کراچی لانے کی کوشش ناکام
- صوابی میں قبرستان سے تین نوجوانوں کی لاشیں برآمد
- غزہ؛ اسرائیل اور اسلامک جہاد کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پاگیا
- روہڑی؛ جلوس میں دم گھٹنے سے 6 عزادار جاں بحق اور درجنوں بے ہوش
- کراچی میں ڈاکو نے خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو لوٹ لیا
- ہیلی کاپٹر حادثے پر توہین آمیز مہم کی تحقیقاتی کمیٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی افسران بھی شامل
- اے پی ایس حملے کا ماسٹرمائنڈ عمرخالد خراسانی بم دھماکے میں ہلاک
- ارشد ندیم کیلیے گولڈ میڈل جیتنے پر 50لاکھ روپے انعام
- سیلاب متاثرین کے مفت علاج کیلیے ڈاکٹرز کی ٹیم لسبیلہ پہنچ گئی
- کراچی؛ نجی سکیورٹی گارڈ کے بہیمانہ تشدد سے خاتون بیہوش، وڈیو وائرل
- مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کا محرم کے جلوس پر تشدد، نوجوان پرگاڑی چڑھا دی
- بارش دورہ نیدرلینڈز کیلیے تیاریوں کی دشمن بن گئی
- ایشیا کپ؛ اسکواڈز کی نقاب کشائی کیلیے مزید مہلت مل گئی
پاکستان میں 4سال بعد پہلی پھانسی سابق فوجی کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

صدر سے بھی اپیل مسترد ہونے پر میانوالی جیل میں پھانسی ، آخری بار پھانسی2008ء کودی گئی تھی، فرانس کی طرف سے مذمت۔ فوٹو: فائل
میانوالی / اسلام آباد: میانوالی سینٹرل جیل میں قتل کے مقدمے میں ایک سابق فوجی محمد حسین کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے،4برس میں پہلا موقع ہے کہ کسی قیدی کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے آخری پھانسی موجودہ حکومت کے دور میں ہی5 دسمبر 2008کو ایک اور فوجی شاہد عباس کو ایک کرنل کی اہلیہ اور بچوںکے قتل کے جرم میں دی گئی تھی۔ میانوالی جیل میں پھانسی پانے والے محمد حسین نے2008 میں حوالدار خادم حسین کوگولی مارکرقتل کردیا تھا، جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد منشا نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں سزا ملٹری ایکٹ کے تحت سنائی گئی تھی اور سزا پر عملدرآمد کیلیے تاریخ سرگودھا کے کورکمانڈر نے متعین کی تھی۔
اس پھانسی کیلیے خصوصی طور پر جلاد جان مسیح کو کوٹ لکھپت جیل لاہور سے میانوالی لایا گیا تھا اور اس موقع پر فوج اور عدلیہ کے عہدیدار بھی موجود تھے، محمد حسین کیخلاف مقدمہ اوکاڑہ چھاؤنی کی فوجی عدالت میں پیش کیاگیا جس نے اسے 12 فروری 2009 کو موت کی سزا سنائی۔ اس نے فیصلے کیخلاف اپیل فوج کے جنرل ہیڈکوارٹر راولپنڈی میں کی مگر وہاں بھی سزا کو برقرار رکھا گیا اس کے بعد محمد حسین کی رحم کی اپیل فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی نے مسترد کردی جس کے بعد دسمبر2011کو ان کی رحم کی دوسری اپیل صدر پاکستان کوکی گئی، انھوں نے بھی اس کو مستردکردیا۔
اس عمل کے بعد مقتول خادم حسین کے رشتے داروں کو بذریعہ ڈی سی اومظفر آباد رابطہ کیاگیا اور محمد حسین کی جانب سے صلح کی درخواست دی گئی مگر انھوں نے بھی ان کی درخواست مسترد کردی، فوجی قوانین کے ماہر مجیب الرحمن ایڈووکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ اگر ایک فوجی کسی غیر فوجی معاملے پر جرم کرتا ہے تو اسے سول قوانین کے مطابق ایک فوجی عدالت میں سزا دی جاتی ہے۔
پیپلزپارٹی کی زیر قیادت موجودہ مخلوط حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد نومبر 2008سے پھانسی عارضی طور غیرمعینہ مدت کیلیے پابندی لگادی گئی، دریں اثنا فرانس نے پاکستان میں محمد حسین کی پھانسی پر سزائے موت سے ملک میںگزشتہ 5 سال سے موت کی سزا پر عمل کرنے سے اجتناب ختم کرنے کی مذمت کی ہے، فرانسیسی سفارتخانہ نے اپنے ملک کی وزارت خارجہ کا ایک بیان جاری کیا ہے جس میںکہاگیا ہے کہ اس عمل سے پاکستان انسانی حقوق کے احترام سے ایک قدم پیچھے ہٹ گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔