شام میں ترک فوج کی بمباری 63 داعش جنگجو ہلاک

اے ایف پی / نیٹ نیوز  منگل 3 مئ 2016
بمباری شامی علاقے میں کی گئی، عراق کے شمالی علاقے میں داعش نے دھماکا کردیا، 14 افراد جاں بحق، 41 زخمی، شامی جنگ بندی پر مفاہمت کے قریب ہیں، کیری فوٹو : فائل

بمباری شامی علاقے میں کی گئی، عراق کے شمالی علاقے میں داعش نے دھماکا کردیا، 14 افراد جاں بحق، 41 زخمی، شامی جنگ بندی پر مفاہمت کے قریب ہیں، کیری فوٹو : فائل

دمشق / انقرہ / بغداد: ترک فوج نے شامی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں 63 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ داعش نے عراق میں دھماکا کردیا جس میں 14 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔ 

انقرہ حکومت کے مطابق شمالی ترکی میں تعینات فوج نے توپخانے اور ڈرون طیاروں کے ذریعے شام میں جہادیوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ بتایا گیا ہے کہ ان شدت پسندوں کی طرف سرحد پار سے راکٹ حملوں کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔ ادھر عراق کے شمالی علاقے میں میں کار بم دھماکے میں 14 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ جنیوا میں جاری مذاکرات میں حلب کے علاقے میں جنگ بندی کی مدت بڑھانے پر اتفاق رائے ہونے کی توقع ہے۔ حالیہ چند ہفتوں کے دوران شام کے اس شمالی شہر میں کافی زیادہ تشدد دیکھا گیا۔ جان کیری شامی تنازع کے حوالے سے بات چیت کیلیے جنیوا پہنچے ہوئے ہیں ۔

جس کا مقصد شام میں گزشتہ 5 برسوں سے جاری خانہ جنگی میں پہلی بار ہونیوالی بڑی جنگ بندی کی تجدید ہے۔ کیری نے کہا کہ شامی جنگ بندی پر مفاہمت کے قریب ہیں۔ امریکی اور روسی حکومتوں کی مدد سے شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے پانے والی اس جنگ بندی کا آغاز رواں برس فروری میں ہوا تھا۔ تاہم اس دوران فریقین کی جانب سے کی جانیوالی متعدد جنگی کارروائیوں کے سبب یہ جنگ بندی شدید خطرات کا شکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔