متحدہ کاکراچی واسلام آبادمیں دھرنوں اوربھرپوراحتجاج پرغور

عمیر علی انجم  بدھ 4 مئ 2016
سوال یہ ہے کہ کیامتحدہ ماضی کی طرح اپنے سیاسی سفرکودیکھواورانتظارکروکی پالیسی کے مطابق جاری رکھتی ہے، سیاسی حلقے:فوٹو؛ فائل

سوال یہ ہے کہ کیامتحدہ ماضی کی طرح اپنے سیاسی سفرکودیکھواورانتظارکروکی پالیسی کے مطابق جاری رکھتی ہے، سیاسی حلقے:فوٹو؛ فائل

 کراچی: لاپتہ اور اسیر کار کنوں کی بازیابی و رہائی کیلیے متحدہ قومی موومنٹ نے بھرپورتحریک شروع کرنے کافیصلہ کرلیاہے،اس سلسلے میں ایم کیوایم پاکستان اورلندن کے درمیان مشاورت جاری ہے،حتمی اعلان دو تین روزمیں متوقع ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ ایم کیوایم نے شہرکے مختلف مقامات پربیک وقت دھرنادینے کافیصلہ کیاہے جس میں اسٹاک ایکسچینج روڈپر دھرنا متوقع ہے،سندھ اسمبلی کے باہر اسی قسم کااحتجاج زیرغورہے جبکہ اسلام آ بادمیں بھی دھرنے پرمشاورت جاری ہے۔

ایم کیوایم پر اسیر کارکنوں کے اہل خانہ اورایم کیو ایم کے کار کنوں کاشدید دباؤہے۔ایم کیوایم نے کارکنوں کی گرفتاری اورعدم بازیابی کے معاملے پراحتجاج اوردھرنے کیلیے کمرکس لی ہے۔سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر کی ہلاکت کے بعدایم کیو ایم نے حکومت کوواضح پیغام دے دیا ہے اب مزید زیادتیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔سیاسی حلقوں نے مزید کہاکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک مرتبہ پھرطویل عرصے بعد متحدہ کے قائدکے حامیوں نے وال چاکنگ کرکے اپنی محبت کااظہارکردیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ دنوں میں کراچی سمیت ملک کی سیاست کارخ کس طرف ہوگا؟۔

سیاسی حلقوں کاکہناہے کہ ایم کیوایم کواس وقت شدید تنقیدکاسامناہے،سوال یہ ہے کہ کیامتحدہ ماضی کی طرح اپنے سیاسی سفرکودیکھواورانتظارکروکی پالیسی کے مطابق جاری رکھتی ہے؟یاحکومتی پالیسیزکے خلاف اعلان بغاوت کرتی رہے گی،اگرایم کیوایم اپنے حقوق اورپانامہ لیکس اسکینڈل کے معاملے پرحکومت کے خلاف احتجاج کرتی ہے تواس کاملک کی موجودہ صورتحال پرخاصا اثر پڑسکتا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔