اسٹورٹ لانے ٹریک بدل لیا کوچنگ کا بوجھ اٹھانے سے انکار

اسٹیورٹ لاء کی مستقل ذمہ داری سنبھالنے کے بجائے کنسلٹنٹ بننے میں دلچسپی


Sports Desk May 05, 2016
اسٹیورٹ لاء کی مستقل ذمہ داری سنبھالنے کے بجائے کنسلٹنٹ بننے میں دلچسپی۔ فوٹو: اے ایف پی

اسٹورٹ لاء نے ٹریک بدلتے ہوئے پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کا بوجھ اٹھانے سے انکار کردیا، انھوں نے مستقل ذمہ داری سنبھالنے کے بجائے کنسلٹنٹ بننے میں دلچسی ظاہر کردی، دوڑ میں شامل غیرملکیوں میں اب اینڈی مولز کیساتھ مکی آرتھر اور ڈین جونز باقی رہ گئے۔

تفصیلات کے مطابق پیٹرمورس کے بعد اسٹورٹ لاء نے بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ بننے سے انکار کردیا، بورڈ ذرائع کے مطابق وہ مستقل طور پر ذمہ داری سنبھالنے کے بجائے بطور کنسلٹنٹ کام کرنے کے خواہاں ہیں، انھوں نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ کنسلٹنٹ کے طور پر بھی وہ ستمبر کے بعد ہی دستیاب ہوں گے۔

اس سے قبل پیٹرمورس بھی انکار کرچکے جس کے بعد اسٹورٹ لاء کو مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا تھا، مگر وہ اس سے قبل ہی کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ جولائی میں دورہ سری لنکا کے دوران کینگروز کے ساتھ بطور بیٹنگ کوچ کام کرنے کا معاہدہ کرچکے تھے، پاکستان کے ساتھ بات چیت کی رپورٹس پر آسٹریلیا کے جنرل منیجر ٹیم پرفارمنس پیٹ ہاورڈ نے واضح کیا تھاکہ اسٹورٹ لاء کی خدمات ہم نے بطور کنسلٹنٹ حاصل کیں، ہم کافی پُرجوش ہیں کہ وہ ٹیسٹ ٹیم کے ہمراہ سری لنکا کے دورے پر جائیں گے، ایک کنسلٹنٹ کی حیثیت سے لاء ہم سے کی گئی کمٹمنٹ کے علاوہ میسر آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اسٹورٹ لاء کے انکار کے بعد اب دوڑ میں ڈین جونز ، مکی آرتھر اور اینڈی مولز کی صورت میں تین غیرملکی باقی رہ گئے ،جونز اسلام آباد کی پی ایس ایل میںٹائٹل تک کامیاب رہنمائی کرچکے ہیں مگر ان پر گورننگ بورڈ کے کچھ ارکان کو تحفظات ہیں۔

مکی آرتھر کا کیریبیئن پریمیئر لیگ کے ساتھ معاہدہ ہے لیکن پاکستان سے بات بننے کی صورت میں وہ اسے توڑ بھی سکتے ہیں، اینڈی مولز کے پاس فی الوقت کوئی کام نہیں، وہ اس سے قبل ہانگ کانگ، کینیا، اسکاٹ لینڈ، نیوزی لینڈ اور افغانستان کے کوچ رہ چکے مگر کامیاب ثابت نہیں ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہاگر فوری طور پر کسی سے بات طے نہ ہوئی تو پھر مشتاق احمد کو ہی عارضی کوچ کی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے۔

مقبول خبریں