قوم کوسیاسی نعروں سے گمراہ نہ کیاجائے،خلیل رمدے

ایکسپریس اردو  ہفتہ 21 جولائی 2012
آئین پارلیمنٹ کوعوام کیخلاف قوانین بنانے کااختیارنہیں دیتا،سابق جج سپریم کورٹ , فائل فوٹو

آئین پارلیمنٹ کوعوام کیخلاف قوانین بنانے کااختیارنہیں دیتا،سابق جج سپریم کورٹ , فائل فوٹو

لاہور: جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن رمدے نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ دستور سے متصادم کسی بھی قانون سازی کو کالعدم قرار دینے کا آئینی اختیار رکھتی ہے۔ آئین پارلیمنٹ کو عوام کے خلاف قوانین بنانے کا اختیار دیتا ہی نہیں اور نہ ہی پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کیلیے قانون بنا سکتی ہے کیونکہ ایسی قانون سازی دستور کے بنیادی ڈھانچے اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

پوری دنیا کی اعلی عدالتوں نے بنیادی حقوق سے متصادم نہ صرف قوانین کو کالعدم قرار دیا بلکہ کئی ممالک کی عدلیہ نے اس نوعیت کی آئینی ترامیم کو بھی ختم کردیا۔ قوم کو سیاسی نعروں سے گمراہ نہ کیا جائے۔ ہمیں بحیثیت قوم عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھنے کیلیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔

لاہور بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وکلا تحریک نے عوامی شعور کو ایک منزل عطا کی اسی لیے عام شہری بھی آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر کسی طرح کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔وکلا تحریک معزول ججوں کیلیے نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کیلیے تھی۔ انھوں نے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اس بحث میں نہیں جانا چاہیے کہ آگ طاقتور ہے کہ یا پانی۔ ہمارا معاملہ کسی کی ذات یا کوئی شخصیت نہیں بلکہ صرف قانون پر عملدرآمد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔