ڈبل سواری پر پابندی سے 14لاکھ شہری متاثر، خستہ حال بسوں میں سفر پر مجبور

سید اشرف علی  پير 19 نومبر 2012
نوجوان طبقہ کالجز ، یونیورسٹی اور دفاتر جانے کیلیے موٹرسائیکل پر سفرکرتا تھا، آج ڈبل سواری کے جرم میںجیل کی ہوا کھارہا ہے. فوٹو: نیفر سیگل/ایکسپریس

نوجوان طبقہ کالجز ، یونیورسٹی اور دفاتر جانے کیلیے موٹرسائیکل پر سفرکرتا تھا، آج ڈبل سواری کے جرم میںجیل کی ہوا کھارہا ہے. فوٹو: نیفر سیگل/ایکسپریس

کراچی: موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی سے 14لاکھ سے زائد شہری آسان وسستی سفری سہولیات سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ اس فیصلے سے ٹرانسپورٹ مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔

صوبائی حکومت نے پہلے ہی سی این جی کی قیمت میں غیرمعمولی کمی کے ثمرات ٹرانسپورٹ برادری کو پہنچادیے ہیں جس سے عوام دوست نعروں کی قلعی کھل گئی ہے، ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں جرائم وقتل غارت گری بند کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہیں، شہریوں نے کہا ہے کہ کراچی میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے، شہر میں دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کیلیے کاریں اور ٹرک وغیرہ بھی استعمال کرتے ہیں جبکہ دیگر سنگین جرائم بھی پیدل چل کر کیے جاتے ہیں تو کیا حکومت اس طرز کی ٹرانسپورٹ اور پیدل چلنے پر بھی پابندی عائد کردیگی۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے محرم الحرام کے آغاز پر دہشت گردی کنٹرول کرنے کی غرض سے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی ہے، جس سے غریب ومتوسط طبقہ شدیدمتاثر ہوگیا ہے،شہر میں14لاکھ 43ہزار 873موٹرسائیکلیں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں رجسٹرڈ ہیں جو شہر میں چلنے والی مجموعی گاڑیوں کا 50فیصد ہے،شہریوں کی اکثریت اپنے عزیز واقارب اور دوستوں کو سرکاری ونجی دفاتر اور کاروباری مراکز تک موٹر سائیکل کے ذریعے پک اینڈ ڈراپ کی سفری سہولیات پہنچاتی ہے، بالخصوص نوجوان طبقہ کالجز ویونیورسٹی اور تفریحی سرگرمیوں کیلیے دوستوں کو ساتھ بیٹھا کر موٹرسائیکل پر سفر کرتا تھا تاہم آج کل یہ نوجوان طبقہ ڈبل سواری کے جرم میں تھانے کے لاک اپ یا جیل کی ہوا کھارہا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کے سروے کے مطابق پولیس اہلکار ان دنوں دہشت گرد پکڑنے کے بجائے سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں پر ناکے لگا کر عام شہریوں کو ڈبل سواری کے جرم میں گھیرا ڈال کر پکڑتے نظر آتے ہیں،جو شہری ان کی جیب گرم کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں انھیں جانے دیا جاتا ہے بصورت دیگر گرفتار کرکے تھانے پہچانے دیا جاتا ہے، اس وقت سیکڑوں شہری ڈبل سواری کے جرم میں گرفتار ہیں، نہ صرف گرفتار شدگان قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں بلکہ ان کا پورا خاندان بھی ذہنی کرب کا شکار ہے، ٹرانسپورٹ ماہرین کے مطابق صوبائی حکومت میگا سٹی میں شہریوں کو بہتروسستی سفری سہولیات دینے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

گذشتہ دنوں اوگرا کی جانب سے سی این جی کی قیمت میں فی کلو 30روپے کمی کی گئی تاہم صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اختر جدون کی عاقبت نااندیشی کے باعث اس کے فوائد شہریوں کے بجائے ٹرانسپورٹ برادری کو پہنچائے گئے، کرایوں میں معمولی کمی کی گئی، عوام کو بے وقوف بنانے کیلیے صرف کم تر فاصلے کے درجے پر کمی کی گئی،حلانکہ مسافرکم فاصلے کا سفر پبلک ٹرانسپورٹ کے بجائے چنگ چی رکشا پر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، ٹرانسپورٹ ماہرین نے کہا کہ سی این جی کی قیمت کو مدنظر رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کے ہر درجہ پر غیرمعمولی کمی کی جانی چاہیے تھی، ماہرین نے کہا کہ کراچی میں صرف 15ہزار پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹ کی جاتی ہیں، عام دنوں میں بھی مسافر چھتوں پر چڑھ کر سفر کرتے تھے تاہم ڈبل سواری پر پابندی سے یہ اذیت دوچند ہوجاتی ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔