ماں کے نفسیاتی مسائل اولاد تک منتقل ہوسکتے ہیں تحقیق

بے چینی، لاپرواہی اور ذہنی تناؤ کے عارضے ماں سے اولاد بلکہ اولاد کی اولاد تک منتقل ہوسکتےہیں، ماہرین


ویب ڈیسک May 17, 2016
بے چینی، لاپرواہی اور ذہنی تناؤ کے عارضے ماں سے اولاد بلکہ اولاد کی اولاد تک منتقل ہوسکتےہیں، ماہرین، فوٹو؛ فائل

اگر ماں کو نفسیاتی مسائل لاحق ہوں اور کوئی عارضہ تو وہ غیر جینیاتی انداز میں ماں سے اولاد اور پھر ان کی اولاد تک بھی متنقل ہوسکتا ہے۔

ویل کورنیل میڈیسن کی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ماں ذہنی اور نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوتی ہے تو اس کے اثرات ان کی اولاد پر بھی پڑتے ہیں۔ جینیاتی اور غیرجینیاتی وراثت کے طریقے مختلف ہوتے ہیں لیکن انہی کے ذریعے والدین سے اولاد تک ان کی خصوصیات منتقل ہوتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق غیر جینیاتی امراض اور نقائص کی منتقلی کو بروقت شناخت کرکے ان کا اثر کم کیا جاسکتا ہے، انسانی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ والدہ کا رویہ اولاد تک منتقل ہوسکتا ہے جو ان کے برتاؤ میں نظر آتا ہے، اسی طرح اولاد کی اولاد یعنی پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں تک میں بھی یہ خواص منتقل ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اولاد کی اولاد میں شروع کے جینیاتی مادے شامل ہوسکتے ہیں۔ اس کی ایک مثال یہودیوں میں ہولوکاسٹ واقعے کی شہادت ہے جو متاثرہ ماں کی اولاد کی اولاد میں بھی دیکھے گئے ہیں اور اس کے لیے کئی برسوں کا مطالعہ کیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق تجربات میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ڈپریشن، ذہنی تناؤ، بے چینی اور شیزوفرینیا کی علامات ماں سے بیٹے اور بیٹی تک منتقل ہوسکتی ہیں۔

مقبول خبریں