اشیائے تعیش پر25 فیصد ڈیوٹی زرعی درآمدات پرمحاصل بڑھانے پرغور

مراعات یافتہ افرادواداروں کی درآمدات پر کلیئرنس کے اخراجات پورے کرنے کیلیے 1فیصد سروس چارجزلگانے کا بھی جائزہ


Irshad Ansari May 18, 2016
ملک میں تیارنہ ہونے والے خام مال پر 5، مقامی دستیاب مٹیریل باہرسے منگوانے پر10فیصدڈیوٹی کا امکان ہے،ذرائع فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی اشیا کی درآمدات پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے، اشیائے تعیش پر 25 فیصد کسٹمز ڈیوٹی اور مقامی سطح پر تیارنہ ہونیوالے خام مال کی درآمد پر کم ازکم 5 فیصد جبکہ مقامی سطح پر دستیاب خام مال پر 10فیصد کسٹمز ڈیوٹی کے ساتھ ڈیوٹی سے مستثنیٰ سفارت کاروں و دیگر وی آئی پیز پر 1فیصد سروس چارجز و فیس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس اصلاحات کمیشن کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ صدر، وزیراعظم اور دیگر منتخب نمائندوں و وزرا سمیت مراعات یافتہ لوگوں اور اداروں کو کسٹمز ڈیوٹی سے چھوٹ اور رعایت واپس لی جائیں، اگر واپس نہیں لی جاسکتیں تو اس صورت میں ان پر کسٹمز ایکٹ 1969کی سیکشن18 ڈی کے تحت 1 فیصد فیس یا سروس چارجز عائد کیے جائیں تاکہ درآمدی اشیا کی کلیئرنس کے اخراجات پورے ہو سکیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس اصلاحات کمیشن کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ غیر ملکی ڈونرز کے ساتھ ہونے والے اتفاق رائے کے مطابق مقامی سطح پر تیار نہ ہونے والے خام مال کی درآمد پر کم ازکم 5فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کی جائے جبکہ نان مینوفیکچررز بروکرز کے لیے مقامی سطح پر تیار ہونے والے خام مال کی درآمد پر 10 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اسمبلرز و سب اسمبلرز بروکرز کے لیے تیار شدہ اشیائے صرف(کنزیومر گڈز) کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی جبکہ اشیائے تعیش پر 25 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات کمیشن کی مذکورہ تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے، اس کے علاوہ زرعی اشیا کی درآمدات پر بھی کسٹمز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، ہمسایہ ممالک میں رائج زرعی درآمدات پر عائد کسٹمز ڈیوٹی کے مطابق پاکستان میں بھی کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں امیروں کے زیر استعمال ٹیک،گولڈن ٹیک و مرنڈی اور ایش ووڈ سمیت دیگر مہنگی لکڑی کی درآمد پر عائد کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں بھی اضافہ کا امکان ہے کیونکہ یہ مہنگی لکڑی امیر لوگ استعمال کرتے ہیں۔

مقبول خبریں