ایفی ڈرین اسمگلراورکمپنی مالکان کی گرفتاری کیلیے چھاپے

قیصر شیرازی  منگل 20 نومبر 2012
دوران ریمانڈ ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ایفی ڈرین کی براہ راست اسمگلنگ میں ملوث ہے  فوٹو : فائل

دوران ریمانڈ ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ایفی ڈرین کی براہ راست اسمگلنگ میں ملوث ہے فوٹو : فائل

راولپنڈي: اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اسلم نے ایفی ڈرین کا کوٹا حاصل کرنے والی فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے ایفی ڈرین خریدکر ایران اسمگل کرنے کے الزام میںگرفتار اسمگلر عبدالخالق عرف دل آغا کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر2دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ہے۔

دوران جسمانی ریمانڈ ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ایفی ڈرین کی براہ راست اسمگلنگ میں ملوث ہے، اس کے افغانستان اور ایران میں کرنسی ڈیلروںکے ساتھ بھی تعلقات ہیں جنہیں ایفی ڈرین کی اسمگلنگ کی رقم کی ادائیگی میںاستعمال کیا جاتا ہے ۔ ملزم کی نشاندہی پر اس کے ساتھیوں سلام،یوسف اور خلیل کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں لیکن ملزمان زیر زمین چلے گئے ہیں۔ جن فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے ایفی ڈرین کے کوٹے فروخت کیے تھے ان کے خلاف بھی اس ملزم کے انکشافات کے بعد از سر نو انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

گزشتہ روز جیل بھجوائے جانے والے اسمگلر نے ایسی تمام فارماسیوٹیکل کمپنیوںکے مالکان،ملازمین کے نام بھی تفتیشی ٹیم کو بتا دیے جن سے یہ اسمگلر ایفی ڈرین خریدکر ایران اسمگل کرتے تھے۔ اے این ایف نے ان کمپنیوں کے مالکان کے خلاف الگ مقدمات بھی درج کیے ہیں۔ اے این ایف نے ان کمپنیوں کے مالکان اور ملازمین کی گرفتاری کے لیے گزشتہ روزلاہورمیں چھاپے مارے مگرکوئی گرفتاری نہیںہوسکی۔ دریں اثنا انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے500کلو ایفی ڈرین کا کوٹا حاصل کرکے اسمگل کرنے کے الزام میں نامزد ملزم ندیم ظفر کے خلاف سماعت30نومبر تک ملتوی کر دی، ملزم کے خلاف چالان بھی پیش کر دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔