- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
نئی تحقیق سے خوش خوراک لڑکیاں زیادہ ذہین ثابت
سڈنی: آسٹریلوی ماہرین کا کہنا ہے کہ خوش خوراک لڑکیاں زیادہ ذہین ہوتی ہیں جبکہ کم کھانے والی لڑکیوں کی سیکھنے کی رفتار بھی سست ہوتی ہے اور وہ ذہنی و جسمانی لحاظ سے بھی کمزور رہ جاتی ہیں۔
ماہرین کی تازہ تحقیق کے مطابق پیدائشی طور پر کم وزن رکھنے والے بچوں کی ذہنی استعداد عام بچوں سے کم ہوتی ہے جب کہ خوراک کم استعمال کرنے والے بچے بالخصوص بچیوں کی یادداشت کمزور ہوتی ہے جب کہ ان میں سیکھنے کا عمل بھی سست روی کا شکار ہوتا ہے ۔
ماہرین نے کہا ہے کہ ایسے بچوں کی خوراک کا خاص خیال رکھنا ہوگا جن کا وزن پیدائشی طور پر کم ہوتا ہے ۔آسٹریلوی یونیورسٹی آف موناش ہیلتھ کے ماہرین کی نئی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ کم اور ناقص خوراک لینے والی لڑکیوںکی ذہنی سطح کی نشوونما سست رہتی ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔