- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
مالی سال2011-12: برآمدات میں نیا رجحان، غیر روایتی ایکسپورٹ میں اضافہ
کراچی: پاکستان سے مالی سال 2011-12 کے دوران بیشتر روایتی برآمدی شعبوں کی ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ کی گئی تاہم سرجیکل گڈز، انجینئرنگ مصنوعات کے علاوہ روایتی شعبوں قیمتی پتھروں، زیورات، سیمنٹ اور گڑ وگڑ کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا نیا رجحان سامنے آیا ہے۔
پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی معیشت کیلیے ریڑھ ہڈی تصور کیے جانے والے برآمدی شعبے ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات میں 10.38 فیصد ریکارڈ کی گئی، گزشتہ مالی سال 12 ارب35کروڑ67لاکھ12ہزار ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کی جا سکیں جبکہ سال2010-11 میں برآمدات 13 ارب 78 کروڑ 81 لاکھ11ہزار ڈالر رہی تھی، اس طرح ایک سال میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 1 ارب 43 کروڑ 13 لاکھ99ہزار ڈالر گرگئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سوتی دھاگے 18.48 فیصد، سوتی کپڑے کی برآمد6.42، کاٹن کارڈڈ 64.73 فیصد، دیگراقسام کی یارن 12.83،نٹ ویئر 14.37، بیڈویئر 16.30، ٹاولز 10.25،ریڈی گارمنٹس7.84،آرٹ سلک وسنتھیٹک ٹیکسٹائل 10.81اور میڈاپ آرٹیکلز کی برآمد میں6.43فیصدکمی ہوئی جبکہ روئی کی برآمد میں26.65، خیمے و تارپولین 110.47 اور دیگرٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد میں 5.65فیصد اضافہ ہوا۔
پی بی ایس کے مطابق اشیائے خوراک کی برآمدات میں 4 ارب 23 کروڑ 72لاکھ16ہزار ڈالر رہیں جومالی سال2010-11 میں 4 ارب 50 کروڑ 91 لاکھ 77ہزارڈالر کی برآمدات سے 6.03فیصد یا 27 کروڑ 19لاکھ 61 ہزار ڈالر کم ہیں، فوڈ گروپ میں سے چاول کی برآمدات 4.57 فیصدکمی سے 2 ارب 6 کروڑ14لاکھ44ہزار ڈالررہیں، باسمتی چاول کی برآمد میں 81 کروڑ 95 لاکھ88ہزارڈالر اور نان باسمتی چاولوں کی برآمد 1 ارب 24 کروڑ18لاکھ 56 ہزار ڈالر رہی، مچھلی اور پھلوں کی برآمد بالترتیب 6.53 اور 22.49 فیصد بڑھی تاہم سبزیوں کی برآمدات میں32.65فیصدکمی آئی مگر دالوں کی برآمد ملک میں مہنگائی کے باوجود 437.51 فیصد کے اضافے سے 94لاکھ28ہزار ڈالر تک پہنچ گئی،
تمباکو، تیلداربیج،چینی، گوشت اور دیگر مصنوعات کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا جبکہ گندم اور مصالحہ جات کی ایکسپورٹ گرگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق پٹرولیم گروپ،کوئلے کی برآمدات میں 32.88 فیصد، کارپٹس، رگز و میٹس کی برآمدات میں 8.80 فیصد، چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات میں 4.18فیصداور جوتوں کی برآمدات میں 9.57فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کھیلوں کے سامان کی برآمدات 0.47 فیصد کے اضافے سے 33 کروڑ15لاکھ42ہزار ڈالر، سرجیکل گڈز اورمیڈیکل آلات کی برآمدات 14.10 فیصد کے اضافے سے 29 کروڑ 73 لاکھ45ہزار ڈالر،
کیمیکل اور فارما پراڈکٹس کی برآمدات 16.43فیصد بڑھ کر 1 ارب 7کروڑ 48لاکھ ڈالررہی، انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات 10.78 فیصد اضافے سے 28 کروڑ 36 لاکھ 16 ہزار ڈالر، قیمتی پتھروں کی برآمدات 4.63 فیصد بڑھ کر 39 لاکھ78ہزار ڈالر، زیورات کی 128.77فیصد بلند ہو کر 92 کروڑ18لاکھ 55 ہزار ڈالر، مولیسز کی 19.26فیصد اضافے سے 1 کروڑ 24 لاکھ26ہزار ڈالر،
سیمنٹ کی 9.06فیصد اضافے سے 49 کروڑ 89 لاکھ 9 ہزار ڈالر، گڑ و گڑ مصنوعات کی239.57 فیصد کے اضافے سے 15 کروڑ 86 لاکھ 85 ہزار ڈالر اور دیگر مصنوعات کی برآمدات 14فیصد اضافے سے 1ارب27 کروڑ54لاکھ 63 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔