- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
مالی سال2011-12: برآمدات میں نیا رجحان، غیر روایتی ایکسپورٹ میں اضافہ
کراچی: پاکستان سے مالی سال 2011-12 کے دوران بیشتر روایتی برآمدی شعبوں کی ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ کی گئی تاہم سرجیکل گڈز، انجینئرنگ مصنوعات کے علاوہ روایتی شعبوں قیمتی پتھروں، زیورات، سیمنٹ اور گڑ وگڑ کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا نیا رجحان سامنے آیا ہے۔
پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی معیشت کیلیے ریڑھ ہڈی تصور کیے جانے والے برآمدی شعبے ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات میں 10.38 فیصد ریکارڈ کی گئی، گزشتہ مالی سال 12 ارب35کروڑ67لاکھ12ہزار ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کی جا سکیں جبکہ سال2010-11 میں برآمدات 13 ارب 78 کروڑ 81 لاکھ11ہزار ڈالر رہی تھی، اس طرح ایک سال میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 1 ارب 43 کروڑ 13 لاکھ99ہزار ڈالر گرگئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سوتی دھاگے 18.48 فیصد، سوتی کپڑے کی برآمد6.42، کاٹن کارڈڈ 64.73 فیصد، دیگراقسام کی یارن 12.83،نٹ ویئر 14.37، بیڈویئر 16.30، ٹاولز 10.25،ریڈی گارمنٹس7.84،آرٹ سلک وسنتھیٹک ٹیکسٹائل 10.81اور میڈاپ آرٹیکلز کی برآمد میں6.43فیصدکمی ہوئی جبکہ روئی کی برآمد میں26.65، خیمے و تارپولین 110.47 اور دیگرٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد میں 5.65فیصد اضافہ ہوا۔
پی بی ایس کے مطابق اشیائے خوراک کی برآمدات میں 4 ارب 23 کروڑ 72لاکھ16ہزار ڈالر رہیں جومالی سال2010-11 میں 4 ارب 50 کروڑ 91 لاکھ 77ہزارڈالر کی برآمدات سے 6.03فیصد یا 27 کروڑ 19لاکھ 61 ہزار ڈالر کم ہیں، فوڈ گروپ میں سے چاول کی برآمدات 4.57 فیصدکمی سے 2 ارب 6 کروڑ14لاکھ44ہزار ڈالررہیں، باسمتی چاول کی برآمد میں 81 کروڑ 95 لاکھ88ہزارڈالر اور نان باسمتی چاولوں کی برآمد 1 ارب 24 کروڑ18لاکھ 56 ہزار ڈالر رہی، مچھلی اور پھلوں کی برآمد بالترتیب 6.53 اور 22.49 فیصد بڑھی تاہم سبزیوں کی برآمدات میں32.65فیصدکمی آئی مگر دالوں کی برآمد ملک میں مہنگائی کے باوجود 437.51 فیصد کے اضافے سے 94لاکھ28ہزار ڈالر تک پہنچ گئی،
تمباکو، تیلداربیج،چینی، گوشت اور دیگر مصنوعات کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا جبکہ گندم اور مصالحہ جات کی ایکسپورٹ گرگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق پٹرولیم گروپ،کوئلے کی برآمدات میں 32.88 فیصد، کارپٹس، رگز و میٹس کی برآمدات میں 8.80 فیصد، چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات میں 4.18فیصداور جوتوں کی برآمدات میں 9.57فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کھیلوں کے سامان کی برآمدات 0.47 فیصد کے اضافے سے 33 کروڑ15لاکھ42ہزار ڈالر، سرجیکل گڈز اورمیڈیکل آلات کی برآمدات 14.10 فیصد کے اضافے سے 29 کروڑ 73 لاکھ45ہزار ڈالر،
کیمیکل اور فارما پراڈکٹس کی برآمدات 16.43فیصد بڑھ کر 1 ارب 7کروڑ 48لاکھ ڈالررہی، انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات 10.78 فیصد اضافے سے 28 کروڑ 36 لاکھ 16 ہزار ڈالر، قیمتی پتھروں کی برآمدات 4.63 فیصد بڑھ کر 39 لاکھ78ہزار ڈالر، زیورات کی 128.77فیصد بلند ہو کر 92 کروڑ18لاکھ 55 ہزار ڈالر، مولیسز کی 19.26فیصد اضافے سے 1 کروڑ 24 لاکھ26ہزار ڈالر،
سیمنٹ کی 9.06فیصد اضافے سے 49 کروڑ 89 لاکھ 9 ہزار ڈالر، گڑ و گڑ مصنوعات کی239.57 فیصد کے اضافے سے 15 کروڑ 86 لاکھ 85 ہزار ڈالر اور دیگر مصنوعات کی برآمدات 14فیصد اضافے سے 1ارب27 کروڑ54لاکھ 63 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔