برطانیہ میں ہم شکل کے بعد یکساں ڈی این اے کے حامل بچے

20 کروڑ پیدائشوں میں سے کسی ایک میں ایسا ہوتا ہے کہ صورت اور ڈی این اے میں کوئی فرق نہ ہو، ماہرین


ویب ڈیسک May 31, 2016
20 کروڑ پیدائشوں میں سے کسی ایک میں ایسا ہوتا ہے کہ صورت اور ڈی این اے میں کوئی فرق نہ ہو، ماہرین۔ فوٹو: فائل۔

برطانیہ میں خاتون کے گھر تین بچوں کی پیدائش ہوئی جن کی خاص بات یہ ہے کہ یہ تینوں نہ صرف ایک جیسا ڈی این اے رکھتے ہیں بلکہ ان کی شکل بھی آپس میں ایک جیسی ہی ہے اور والدین ہم شکل بچوں سے خاصے پریشان بھی ہیں۔

قدرتی طور پر پیدا ہونے والے ان تینوں لڑکوں، رومن، روحان اور روکو کی صورتیں آپس میں ملتی تھیں لیکن ان کی والدہ نے جب ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تو معلوم ہوا کہ تینوں بچے جینیاتی طور پر بھی ایک جیسے ہی ہیں جو ایک نایاب واقعہ ہے کیونکہ 20 کروڑ پیدائشوں میں سے کسی ایک میں ایسا ہوتا ہے کہ 3 بچے یکساں جنس کے پیدا ہوں اور ان کی صورت اور ڈی این اے میں بھی کوئی فرق نہ ہو۔



جب بچے بڑے ہونے لگے تو ان کی والدہ کی حیرت میں مزید اضافہ ہوتا چلاگیا کہ ان کی صورتیں ایک جیسی ہیں اور تینوں کی شکل آپس میں ملتی ہیں۔ اب ان کی والدہ تینوں بچوں میں مشکل سے ہی تمیز کرپاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں بچوں کی بھنوؤں کے درمیان پیدائشی طور پر نشانات ہیں جو ان کی شناخت کو مزید مشکل بناتے ہیں۔ اسی طرح ان تینوں پے پاؤں پر بھی پیدائشی علامات ہیں۔



ماں ان بچوں کو اس طرح پہنچانتی ہیں کہ روحان بہت اونچا روتا اور چیختا رہتا ہے، روکو سکون سے بیٹھا رہتا ہے جب کہ رومن ہر شے پر قبضہ رکھتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے