فیس بک اکاؤنٹس سمیت فون ہیک کرنے والا بھارتی ہیکر پکڑا گیا

ویب ڈیسک  منگل 31 مئ 2016
ہیکر نے کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔

ہیکر نے کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔

اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع بالاسور سے تعلق رکھنا والا ماہر ہیکر ہمالیہ مہانتی آئی ٹی کا طالب علم ہے، ابھی وہ درست انگریزی بھی نہیں جانتا لیکن اپنے پرانے فون سے اس نے ایک انجینئرنگ کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کر لیا، ہیک کرنے کے بعد وہ اس سروس سے کئی دن مفت کالیں کرتا رہا جس کا کمپنی کو 60 لاکھ خیمازہ بھگتنا پڑا۔

پولیس کے مطابق مہانتی نے اپنے پرانے اسمارٹ فون سے ہیکنگ کے حوالے سے ایک ویب سائٹ بھی بنا رکھی ہے جس میں وہ ہیکنگ سیکھنے کے خواہش مند افراد کو تکنیکی معلومات فراہم کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے درست انگریزی بھی نہیں آتی اس لیے وہ ترجمہ کرنے والے سافٹ ویئر کا استعمال کرتا ہے۔

ہیکنگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وہ انٹرنیٹ پر موجود ویب سائٹس اور فورمز کو بھی ترجمہ کر کے پڑھتا ہے۔ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مہانتی وائی فائی راؤٹرز کو بھی ہیک کر سکتا ہے۔ اب تک وہ کئی فیس بک اور ای میل اکاؤنٹ بھی ہیک کر چکا ہے بلکہ اکثر وہ کال کرنے والوں کو جواباً ٹروجن بھیج کر ان کا فون بھی ہیک کر لیتا ہے اور پھر وہ کہاں آتے جاتے ہیں ان کی ساری سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے۔

مہانتی کی ہیکنگ کا راز اس وقت کھلا جب ایک الیکٹریکلز اینڈ انجینیئرنگ کمپنی نے پولیس کو شکایت کی کہ کسی نے ان کے ای پی اے بی ایکس کا کوڈ ہیک کر لیا ہے اور وہ ان کے ٹول فری نمبر سے بے شمار کالز کر رہا ہے جس کے نتیجے میں کمپنی کو بھاری بھرکم بل دینے پڑ رہے ہیں۔ اس شکایت کے نتیجے میں سائبرکرائم پولیس نے تحقیق کرتے ہوئے مہانتی کا سراغ لگا لیا۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمالیہ مہانتی آج تک اپنے ضلع بالاسور سے باہر بھی نہیں گیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ صرف تفریح کی خاطر کرتا ہے آج تک اس نے ہیکنگ کے ذریعے مالی فائدہ اٹھانے کا نہیں سوچا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔