- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
- حب میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 41 افراد جاں بحق
- افغانستان؛ سردی کی موجودہ لہر میں جاں بحق افراد کی تعداد 166 ہوگئی
- سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
- چین کیساتھ 2025 میں ممکنہ جنگ کے لیے امریکی فوج کی تیاریاں شروع
فیس بک اکاؤنٹس سمیت فون ہیک کرنے والا بھارتی ہیکر پکڑا گیا

ہیکر نے کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع بالاسور سے تعلق رکھنا والا ماہر ہیکر ہمالیہ مہانتی آئی ٹی کا طالب علم ہے، ابھی وہ درست انگریزی بھی نہیں جانتا لیکن اپنے پرانے فون سے اس نے ایک انجینئرنگ کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کر لیا، ہیک کرنے کے بعد وہ اس سروس سے کئی دن مفت کالیں کرتا رہا جس کا کمپنی کو 60 لاکھ خیمازہ بھگتنا پڑا۔
پولیس کے مطابق مہانتی نے اپنے پرانے اسمارٹ فون سے ہیکنگ کے حوالے سے ایک ویب سائٹ بھی بنا رکھی ہے جس میں وہ ہیکنگ سیکھنے کے خواہش مند افراد کو تکنیکی معلومات فراہم کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے درست انگریزی بھی نہیں آتی اس لیے وہ ترجمہ کرنے والے سافٹ ویئر کا استعمال کرتا ہے۔
ہیکنگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وہ انٹرنیٹ پر موجود ویب سائٹس اور فورمز کو بھی ترجمہ کر کے پڑھتا ہے۔ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مہانتی وائی فائی راؤٹرز کو بھی ہیک کر سکتا ہے۔ اب تک وہ کئی فیس بک اور ای میل اکاؤنٹ بھی ہیک کر چکا ہے بلکہ اکثر وہ کال کرنے والوں کو جواباً ٹروجن بھیج کر ان کا فون بھی ہیک کر لیتا ہے اور پھر وہ کہاں آتے جاتے ہیں ان کی ساری سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے۔
مہانتی کی ہیکنگ کا راز اس وقت کھلا جب ایک الیکٹریکلز اینڈ انجینیئرنگ کمپنی نے پولیس کو شکایت کی کہ کسی نے ان کے ای پی اے بی ایکس کا کوڈ ہیک کر لیا ہے اور وہ ان کے ٹول فری نمبر سے بے شمار کالز کر رہا ہے جس کے نتیجے میں کمپنی کو بھاری بھرکم بل دینے پڑ رہے ہیں۔ اس شکایت کے نتیجے میں سائبرکرائم پولیس نے تحقیق کرتے ہوئے مہانتی کا سراغ لگا لیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمالیہ مہانتی آج تک اپنے ضلع بالاسور سے باہر بھی نہیں گیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ صرف تفریح کی خاطر کرتا ہے آج تک اس نے ہیکنگ کے ذریعے مالی فائدہ اٹھانے کا نہیں سوچا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔