دورۂ انگلینڈ ؛  تیز پچز کے خواب بیٹسمینوں کا دل دہلانے لگے

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 1 جون 2016
اظہرعلی مشکل کنڈیشنز کے باوجود عمدہ کارکردگی کیلیے پُرعزم،ٹیم کے فٹنس مسائل کی وجہ سے ضرورت پیش آئی تو بطوراوپنر کھیلنے کیلیے بھی تیارہوں، بیٹسمین فوٹو: اے ایف پی/فائل

اظہرعلی مشکل کنڈیشنز کے باوجود عمدہ کارکردگی کیلیے پُرعزم،ٹیم کے فٹنس مسائل کی وجہ سے ضرورت پیش آئی تو بطوراوپنر کھیلنے کیلیے بھی تیارہوں، بیٹسمین فوٹو: اے ایف پی/فائل

 لاہور:  دورئہ انگلینڈ میں تیز پچزکے خواب پاکستانی بیٹسمینوں کا دل دہلانے لگے، سری لنکا کا حشر دیکھ کر حکام پریشان ہوگئے،اسکلز کیمپ میں کھلاڑیوں کو باؤنس اور سوئنگ سے ہم آہنگ بنانے کی کوشش شروع کر دی گئی، میدان کے وسط میں لگائے گئے نیٹ پر بیٹسمین اٹھتی اور گھومتی گیندوں پر اپنی صلاحیتیں نکھارتے نظر آئے،سلپ میں4فیلڈرز کھڑے کرکے گراؤنڈ اسٹروکس کھیلنے کا ٹاسک دیا گیا،میچ کی طرز پر رنز بناکر اینڈ بھی تبدیل ہوتے رہے، اظہر علی اور بعض دیگر پلیئرز نے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی رہنمائی میں بولنگ مشین پر طویل سیشن کیا۔

پچز میں زیادہ جان نہ ہونے پر بولرز کو باؤنس حاصل کرنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی،گرانٹ لیوڈن نے 6،6 کے گروپس میں کرکٹرز کو فیلڈنگ پریکٹس کرائی۔ دریں اثنا اظہر علی نے مشکل کنڈیشنز کے باوجود ٹیسٹ کرکٹ میں عمد ہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کا عزم ظاہر کردیا،ان کا کہنا ہے کہ میزبان سائیڈ کے دفاع میں شگاف ڈالنے والے پیسرز اور اسپنرز کی خدمات حاصل ہیں، بیٹنگ میں سینئرز کا ساتھ دینے کیلیے باصلاحیت جونیئرز بھی موجود ہوں گے، ٹیم کے فٹنس مسائل کی وجہ سے ضرورت پیش آئی تو بطور اوپنر کھیلنے کیلیے تیار ہوں۔

تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم نے ان دنوں مہمان سری لنکا کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے، دونوں ٹیسٹ میں آسان کامیابی نے سیریز میزبان ٹیم کے نام کر دی، اس دوران  آئی لینڈرز کی بیٹنگ بالکل ناکام رہی،  اب پاکستانی بیٹسمین  اور حکام بھی پریشان ہیں کہ انگلینڈ نے اگر تیز پچز بنا دیں تو کیا ہوگا،دورے کی تیاری کیلیے اسکلز کیمپ لاہور میں جاری ہے، دوسرے روز کرکٹرز نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں انڈور سیشن کے بعد قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کا آغازکیا، وارم اپ کے بعد بیٹسمین باری باری نیٹ میں صلاحیتیں نکھارنے کیلیے آتے رہے، سب سے زیادہ توجہ بیٹسمینوں کو باؤنس اور سوئنگ سے ہم آہنگ بنانے پر مرکوز رہی، میدان کے وسط میں لگائے گئے نیٹ پر پلیئرز اٹھتی اور گھومتی گیندوں پر محتاط اسٹروکس کھیلتے نظر آئے۔

سلپ میں4فیلڈرز کھڑے کرکے گراؤنڈ شاٹس کا ٹاسک دیا گیا،ذرا سے اونچے شاٹ کو دیکھتے ہوئے امپائر پوزیشن پر کھڑے مشتاق احمد غلطی کی نشاندہی کردیتے، بعد ازاں اسد شفیق نے کپتان مصباح کو جوائن کرکے پریکٹس کی، اس دوران بیٹسمین میچ کی طرز پر رنز بناتے اور اینڈ بھی تبدیل کرتے رہے، اظہر علی اور دیگر نے میدان کے ایک طرف لگے نیٹ میں بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی رہنمائی میں بولنگ مشین پر طویل سیشن کیا،اسی کے ساتھ دوسرے نیٹ میں اسپنرز نے ٹاپ آرڈر کے بعد ٹیل اینڈرز کو بھی پریکٹس کرائی،موسمی حالات کی وجہ سے پچز میں زیادہ جان نہ ہونے پر راحت علی، احسان عادل، عمران خان اور دیگر پیسرزکو باؤنس حاصل کرنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی،گرانٹ لیوڈن 6،6 کے گروپس میں کرکٹرز کو فیلڈنگ پریکٹس کراتے نظر آئے، انھوں نے مختلف ڈرلز کے ذریعے سخت گرمی میں کھلاڑیوں کو خوب مشقت کرائی، کیچ اور تھرو کے بعد گیند کو اٹھاتے ہی وکٹوں کو نشانہ بنانے کی مشقیں بھی ہوئیں۔ دریں اثنا قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ون ڈے کپتان اور ٹیسٹ ٹیم کے رکن اظہر علی نے کہا کہ دورئہ انگلینڈ میں ٹیم کو سخت چیلنج درپیش ہوگا لیکن کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں پر یقین ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں گذشتہ2سال سے مسلسل عمدہ کارکردگی دکھا رہے ہیں، اس کا تسلسل نئی سیریز میں بھی برقرار رکھیں گے۔ انگلینڈ کی سری لنکا کیخلاف حالیہ میچز میں شاندار کارکردگی کے سوال پر اظہر علی نے کہاکہ ہماری صورتحال آئی لینڈرز سے مختلف ہے، 2010میں پاکستان کی نوجوان سائیڈ نے دورہ کیا تھا،اب ہمیں تجربہ کار سینئرز اور پُر اعتماد جونیئرز کا ساتھ حاصل ہے،گذشتہ ٹور میں بھی ہماری بولنگ نے حریف بیٹسمینوں کو پریشان کیا تھا اور اس بار بھی ہمارے پاس محمد عامر، راحت علی ،وہاب ریاض اور عمران خان جیسے پیسر ز موجود ہیں، وہاں موسم ذرا سا بھی گرم ہو تو ریورس سوئنگ شروع ہوجاتی ہے جس کا ہمارے بولرز بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میچ کے تیسرے اور چوتھے روز پچ شکستہ ہونے سے اسپنرز کو بھی مدد ملتی ہے، ہمیں یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر جیسے ورلڈ کلاس سلو بولرز کی خدمات بھی حاصل ہیں، ایک ٹیم کے طور پر ہم حریف بیٹنگ کیلیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔ اظہر علی نے کہاکہ سینئرز کا ہر سیریز میں ہمیشہ اہم کردار ہوتا ہے، پاکستان کے پاس تجربہ کار مصباح الحق اور گذشتہ دورے میں اچھا پرفارم کرنے والے یونس خان موجود ہیں، اسد شفیق سمیت جونیئرز بھی متعدد مواقع پر اپنی افادیت ثابت کرچکے،امید ہے کہ بیٹنگ میں بھی مایوس نہیں کریں گے، ہمیں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں فٹنس بہتر بنانے کا اچھا موقع ملا، بہترین ٹریننگ کرانے پر پاکستان آرمی کے شکر گزار ہیں، مستقبل کے سخت چیلنجز کیلیے خود کو زیادہ مستعد محسوس کررہے ہیں۔

ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ٹیم مینجمنٹ کا ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے ساتھ رابطہ ہے، ان کی رہنمائی کے مطابق ہی کیمپ میں سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اسکلز کیمپ کا بنیادی مقصد انگلش کنڈیشنز سے مطابقت لانا ہے، پچز پر گھاس چھوڑی گئی ہے، ڈیوک گیند بھی استعمال کررہے ہیں، ہر بیٹسمین کو میچ جیسے ماحول میں ایک گھنٹے سے زائد پریکٹس کرائی جارہی ہے۔

پوری کوشش ہوگی کہ میسر وقت میں خود کو ٹیسٹ سیریز کیلیے تیار کریں، قبل ازوقت انگلینڈ پہنچ کر ہیمپشائر میں کیمپ لگانے کا مقصد بھی یہ ہے کہ کرکٹرز کو اپنے ملک سے قطعی مختلف کنڈیشنز میں کھیلتے ہوئے پریشانی نہ ہو۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ دعا ہے کہ محمد حفیظ سمیت قومی ٹیم کے کسی پلیئر کوکوئی فٹنس مسائل نہ ہوں، ہمارے بیٹنگ آرڈر میں کافی عرصہ سے مستقل مزاجی نظر آرہی ہے، اسی پلان کے مطابق آئندہ سیریز بھی کھیلیں گے تاہم اگر خدا نخواستہ کوئی مسئلہ ہوا تو ٹیم کی ضرورت کے تحت میں بطور اوپنر بھی کھیلنے کیلیے تیار ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔