- 90 روز میں الیکشن نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر ہونگے، عمران خان
- عدلیہ بچاؤ تحریک؛ اسد عمر کی سراج الحق سے ملاقات
- ایرانی سرحد سے دہشت گردوں کی فائرنگ، چار سیکیورٹی اہلکار شہید
- مفتی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار گرفتار
- کراچی کے مال میں دکان سے 80 لاکھ کے موبائل فون چوری
- منصور رانا نے پاکستان شاہینز کے ساتھ مینیجر بننے سے معذرت کرلی
- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا، درخواست سماعت کیلیے مقرر
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
ایپل نے اپنے آئی فون کے بڑے مسئلے کا حل نکال لیا

ایپل آئی فون کا اگلا ماڈل 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ فوٹو؛ فائل
امریکا: ایپل کا اپنے سب سے ناپسندیدہ 16 جی بی ورژن کو خیرباد کہنے کا امکان ہے اور اس کے بدلے آئی فون کا اگلا ماڈل صرف 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ دستیاب ہو گا۔
آئی فون اسٹوریج اور خریدنے والے کا بجٹ دونوں کی لڑائی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو آئی فون کا 16 جی بی اسٹوریج والا ورژن خریدنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس زیادہ بجٹ موجود ہے تو 32 جی بی اور 64 جی اسٹوریج کا حامل آئی فون خرید کر اس معاملے میں بے فکر ہو سکتے ہیں۔
ایپل آئی فون صارفین ہمیشہ اس کی اسٹوریج کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہتے ہیں کیونکہ آئی فون میں اضافی اسٹوریج شامل نہیں کی جا سکتی۔ اگر 16 جی بی اسٹوریج موجود ہے تو اس کا زیادہ تر حصہ اس کا آپریٹنگ سسٹم ہی گھیر لیتا ہے۔ اس کے بعد ایپلی کیشنز کا ڈیٹا جنہیں ایپل حذف کرنے بھی نہیں دیتا وہ فون پر مزید بوجھ ڈالتا ہے۔
مثال کے طور پر صرف فیس بک کی آئی او ایس ایپلی کیشن کا سائز 144 ایم بی ہے اور استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا اضافی ڈیٹا بھی فون میں جمع ہوتا رہتا ہے جب کہ آئی فون میں یہی نہیں دیگر بھی سیکڑوں ایپلی کیشن صارفین انسٹال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے جدید اور طاقت ور کیمرے سے بنائی گئی تصاویر اور وڈیوز بھی ٹھیک ٹھاک جگہ گھیرتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے پاس استعمال کرنے کے لیے انتہائی کم اسپیس بچتی ہے۔
بجائے اپنے صارفین کو کم قیمتوں میں اضافی اسٹوریج فراہم کرنے کے ایپل نے آئی فون 6 اور 6S کے 32 جی بی ماڈلز بھی پیش کرنا بند کر دیئے تھے یعنی لامحالہ 16 جی بی پر ہی گزارا کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ لیکن اب شاید ایپل اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایپل آئی فون 7 اور 7 پلس کا بنیادی ماڈل ہی 32 جی بی روم کے ساتھ موجود ہو گا۔ یعنی ایپل اپنے سب سے ناپسندیدہ ماڈل 16 جی بی کو خیرباد کہنے جا رہا ہے اور مستقبل میں آئی فون میں کم سے کم 32 جی بی اسٹوریج دستیاب ہو گی۔
فی الحال آئی فون کے اگلے ماڈل کے حوالے سے اس طرح کی کئی پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں لیکن رواں برس ستمبر میں اس کی تقریب رونمائی میں ہی پتا چلے گا کہ دراصل اس میں کون کون سے نئے فیچرز موجود ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔