- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
ترک صدر کی بے عزتی کرنے کے جرم میں سابق "مس ترکی" کو 14 ماہ قید کی سزا

ماروے بیوک سارچ کو ان الفاظ پر سزا دی گئی جو ان کے نہیں تھے، فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے، وکلا۔ فوٹو:فائل
استنبول: ترکی کی ایک عدالت نے سابق “مس ترکی” کو صدر رجب طیب اردگان کی بے عزتی کرنے کے جرم میں 14 ماہ قید کی سزا سنادی۔
ماروے بیوک سارچ 2006 میں “مس ترکی” منتخب ہوئیں جنہیں گزشتہ سال انسٹا گرام پرایک طنزیہ نظم جاری کرنے پر مختصر مدت کے لیے قید بھگتنا پڑی تھی جو کہ ترکی کے قومی ترانے کی پیروڈی تھی لیکن اب انہیں ایک سرکاری اہلکار کی سوشل میڈیا پر ایک بیان میں تضحیک کرنے کا مجرم پایا گیا جسے عدالت نے اپنے فیصلے میں صدرکی بےعزتی کے مترادف قراردیا۔
دوسری جانب 27 سالہ سابق “مس ترکی” نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدراردگان کی بے عزتی نہیں کی جب کہ ان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ماروے بیوک سارچ کو ان الفاظ پر سزا دی گئی جو ان کے نہیں تھے، عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے اوراگر ضرورت پڑی تو یورپی عدالت انصاف سے بھی رجوع کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔