شوبز کانٹوں کی سیج، ہرقدم سوچ سمجھ کر رکھنا پڑتا ہے، لیلیٰ

جاوید یوسف  جمعرات 2 جون 2016
ٹی وی پر کام سے کبھی انکارنہیں کیا،مخالفین کا مقصد پریشان کرنا ہوتا ہے ،گھبرانے کی بجائے مقابلہ کرنا جانتی ہوں فوٹو: فائل

ٹی وی پر کام سے کبھی انکارنہیں کیا،مخالفین کا مقصد پریشان کرنا ہوتا ہے ،گھبرانے کی بجائے مقابلہ کرنا جانتی ہوں فوٹو: فائل

 لاہور: فلم انڈسٹری کا اچھا دور واپس آرہا ہے،ٹی وی پر کام کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا، دل میں بات نہیں رکھتی ، منہ پر کہہ دیتی ہوں چاہے کسی کو اچھا لگے یا برا ۔ ان خیالات کا اظہار اداکارہ لیلیٰ نے ’’ایکسپریس‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

لیلی نے کہا کہ شوبز انڈسٹری کانٹوں کی سیج ہے جہاں ہر قدم سوچ سمجھ کر رکھنا پڑتا ہے، کیونکہ اگر آپ کے چند خیر خواہ ہیں تو اس میں مخالفین بھی ہوتے ہیں جن  کا مقصد ہی آپ کو پریشان کرنا ہوتا ہے ۔ مجھے بھی ایسے ہی حالات سے کچھ زیادہ ہی دوچار ہونا پڑا ، اب بھی ایسے ہی صورتحال کا سامنا ہے  مگر میں گھبرانے کی بجائے مقابلہ کرنا جانتی ہوں۔فلم انڈسٹری کی بربادی کے ذمے دار ہم خود ہیں کیونکہ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر سمیت سبھی نے وقت کے تقاضوں کو مدنظر رکھنے کی بجائے صرف اپنے بارے ہی میں سوچا۔ اگر ہم وقت سے پہلے ہی نئی آنیوالی تبدیلیوں، ثقافتی یلغار اور سٹیلائٹس چینلز کا ادراک کرتے ہوئے جدید فلم میکنگ اور اچھوتے موضوعات کو لے کر چلتے تو شاید آج اسٹوڈیوز کو تالے اور سینما ہالز نہ گرتے۔کامیابی ہمیشہ انھیں ملتی ہے جو اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے نئے سرے سے کام کریں ۔

لیلیٰ نے کہا کہ میڈیا اور فنکار کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہم ایک دوسرے سے الگ نہیں رہ سکتے۔  اداکارہ نے کہا کہ  فلم ، ٹی وی اور اسٹیج تینوں شعبوں میں کام کرنے کا تجربہ رکھتی ہوں  بلکہ اردو پنجابی کے ساتھ پشتو فلمیں بھی کیں اور ان دنوں پشتو فلم ’’گند گیری نا نیم ‘‘ کر رہی ہوں جو عیدالفطر پر ریلیز ہوگی  ۔ تھیٹر کا اپنا ہی ایک مزہ ہے  مگر باقاعدگی کی بجائے منتخب ڈراموں کا حصہ بنتی ہوں۔ فلم کی طرح اسٹیج ڈراموں میں بھی مجھے اچھا رسپانس ملا ہے ۔ ٹی وی اور فیشن انڈسٹری پاکستان میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے اس سے بہت سا ٹیلنٹ سامنے آیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔