کراچی میں حلیمہ قتل کیس میں اہم پیش رفت، ملزم کی اہلیہ گرفتار

ویب ڈیسک  جمعرات 2 جون 2016
پولیس نے حلیمہ کی لاش مانسہرہ سے آئےمحمد عمر کے حوالے کرنےکی اجازت دے دی ہے، فوٹو:فائل

پولیس نے حلیمہ کی لاش مانسہرہ سے آئےمحمد عمر کے حوالے کرنےکی اجازت دے دی ہے، فوٹو:فائل

 کراچی: کراچی میں حلیمہ قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نے دہلی کالونی سےملنےوالی لاش کو ننھے عبداللہ کی ماں تسلیم کرلیا ہے۔

گزشتہ ماہ 25 تاریخ سے شروع ہونے والی کہانی میں نیا موڑ آگیا اور پولیس نے دہلی کالونی سے ملنی والی لاش کو حلیمہ تسلیم کرلیا جو مانسہرہ کی رہائشی ہے جب کہ پولیس نے حلیمہ کے قتل میں نامزد ملزم رضوان کی اہلیہ سونیا کوحراست میں لے لیا ہے اور پولیس کوامید ہے کہ رضوان بھی جلد ہاتھ لگ جائے گا۔ یہ وہی رضوان ہے جس نے حلیمہ کو مبینہ طورپرٹھکانے لگانے کے بعد معصوم عبداللہ کو ایدھی ہوم کے حوالے کیا تھا۔

دوسری جانب ایدھی ہوم میں معصوم حرکتوں میں مگن ننھےعبداللہ کو پتہ ہی نہیں کہ اُس پرکون سی قیامت گزرچکی ہے، باپ گھر چھوڑ گیا جب کہ ماں کسی کے ظلم کی بھینٹ چڑھ گئی جب کہ پولیس نے دہلی کالونی سے ملنے والی خاتون کی لاش کو ننھے عبداللہ کی ماں حلیمہ تسلیم کرتے ہوئے مقدمے کا اندراج کرلیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق جب حلیمہ کواس کا شوہراقبال چھوڑ کر چلا گیا تھا تب رضوان نے ہی حلیمہ کو دہلی کالونی میں کرائے کا مکان دلایا تھا اوربعدازاں یہی مکان حلیمہ کا مقتل بنا۔ پولیس نے حلیمہ کی لاش مانسہرہ سے آئے محمد عمر کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی مگرابھی اِس کیس کے کئی پہلوؤں سے پردہ اٹھنا باقی ہے کہ کیا رضوان نے ہی حلیمہ بی بی کوقتل کیا ہے۔ اگرایسا ہوا ہے تو قتل کی وجہ کیا تھی اور رضوان نے ننھے عبداللہ کو ایدھی سینٹر میں کیوں چھوڑا اورساتھ ہی ساتھ ایدھی ہوم میں اپنا شناختی کارڈ جمع کرا کے خود ہی پولیس کوثبوت کیوں دے گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔