- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- پی ایس ایل8؛ نئی ٹرافی کل متعارف کروائی جائے گی
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام

یہ سنگین الزام ہے ، امید کی جانی چاہیے کہ وزیر اعلیٰ سندھ ساری صورتحال کی تحقیقات کرائیں گے۔
جمعرات کو شہر قائد میں بدترین ٹریفک جام رہا اور اس کا سبب آل کراچی واٹر ٹینکرزاتحاد کا عوامی مرکز کے سامنے شارع فیصل پر ٹینکرزکھڑے کر کے اپنی طاقت کا وہ احتجاجی مظاہرہ تھا جس کے سامنے سندھ انتظامیہ نے عملاً کئی گھنٹے تک گھٹنے ٹیک دیے جس کے باعث شاہراہ فیصل سمیت ملحقہ مصروف شاہراہوں پر ٹریفک جام رہا، شہریوں کی گاڑیوں میں ایندھن ختم ہوگیا،بدترین ٹریفک جام میں مریضوں کو اسپتال پہنچانے والی فلاحی اداروں کی درجنوں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں، جب کہ بعد از خرابی بسیار پولیس نے لاٹھی چارج کر کے مجمعے کو منتشر کیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شارع فیصل جیسی اہم گزرگاہ کو بلاک کرنے کی اجازت کیوں دی گئی ، اتنی دیر انتظامیہ اور پولیس کیوں یہ تماشا دیکھتی رہی۔ اس بے بسی اور نااہلی کی وجہ کیا تھی، وجہ شاید یہی ہو جو واٹر ٹینکرزایسوسی ایشن اتحادکے جنرل سیکریٹری نے بتائی ، انھوں نے الزام عائد کیا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ اور ایس ایس پی سمیت دیگر اہم شخصیات نے سندھ حکومت کے ہائیڈرنٹ پر قبضہ کیا ہوا ہے اور مہنگے داموں پانی فروخت کر رہے ہیں لہٰذا پورے کراچی کے لیگل واٹرہائیڈرنٹ سے ٹھیکیداری نظام کا فوری خاتمہ کیا جائے تاکہ شہریوں کو معیاری اور سستا پانی فراہم کیا جا سکے۔
یہ سنگین الزام ہے ، امید کی جانی چاہیے کہ وزیر اعلیٰ سندھ ساری صورتحال کی تحقیقات کرائیں گے اور ذمے داروں کے خلاف نہ صرف سخت کارروائی بلکہ یوں دیدہ دلیری سے شاہراہوں کو احتجاجاً بند کرنے کی روش کی آہنی ہاتھوں سے حوصلہ شکنی کریں گے اور ٹریفک جام سے متاثرہ علاقوں میں ٹریفک پولیس کی کارکردگی کا پورا ریکارڈ ازسرنو چیک کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔