ملک بھر میں بغیر لائسنس اور غیر معیاری اشیا کے خلاف کریک ڈاؤن

بزنس رپورٹر  ہفتہ 4 جون 2016
ہدایت پر عمل نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔  فوٹو : اے ایف پی

ہدایت پر عمل نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ فوٹو : اے ایف پی

 کراچی:  وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر کی ہدایت پر ملک بھر میں غیرمعیاری اشیا اور بغیرلائسنس پروڈکٹس کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے، اس سلسلے میں پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے کراچی سے 56 کلومیٹر دور دھابیجی کے مقام پر تیل/ گھی  کی  فیکٹری  الحمد آئل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ میں اچانک چھاپہ مارکر غیر رجسٹرڈ / غیرلائسنس یافتہ تیل و گھی برانڈ اور اس کے تمام اسٹاک کو سربمہرکردیا۔

اس موقع پر پی ایس کیو سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر (کنفرمٹی اسیسمنٹ) بشیر احمد انڑ، کنزیومر رائٹس پروٹیکشن پاکستان کے چیئرمین شکیل بیگ، میڈیا اور این جی اوز کے نمائندے شامل تھے، چھاپے کے دوران جو غیر رجسٹرڈ / غیرلائسنس یافتہ اشیا الحمد آئل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ میں پائی گئیں، گھی کاذخیرہ، نور برانڈنام کے بنے ہزاروں گھی کے ڈبوں کو فیکٹری میں ہی سیل کردیاگیا۔

ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے محمد خالد صدیق نے  تیارکنندگان کو تنبیہ کی ہے کہ وہ لازماً اپنی مصنوعات پر اتھارٹی کا لوگو لگائیں اور پی ایس کیو سی اے کا لائسنس حاصل کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹی ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ رجسٹرڈ کمپنیوں میں سے بھی بعض اپنی مصنوعات پر اتھارٹی کا لوگو نہیں دے رہی ہیں، ایسی تمام کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ لازماً اتھارٹی کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کرا لیں، ہدایت پر عمل نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

غذائی اشیا کے تیار کنندگان کیلیے لازم ہے کہ وہ اپنی پروڈکٹس کی پیکنگ پران کا خالص وزن، ان کے اجزا کی تفصیلات، ہر جز کی غذائی ویلیو اور ان کی پروڈکشن کی تاریخ اور قابل استعمال رہنے کی آخری تاریخ درج کریں۔ انہوں نے بتایا کہ غیر معیاری / بغیرلائسنس اشیا کی موقع پرہی چیکنگ کیلیے پی ایس کیو سی اے کی مہم دوبارہ شروع کردی،کراچی اور دیگر شہروں میںبڑے بازاروں اور بچت بازاروںمیںاشیاکو چیک کیا جائیگا، معیار پر پورا نہ اترنے پر کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری،کیس رجسٹرڈکیے جائیں گے اور جرم ثابت ہونے پر سزامیں قید، جرمانہ اور فیکٹری کی بندش شامل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔