- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
بولرزکی فریاد سے آئی سی سی کا دل پسیج گیا
لندن: بولرز کی فریاد سے آئی سی سی کا دل پسیج گیا، عتاب سے بچانے کیلیے بیٹ کا سائز محدود کرنے کی تجویز سامنے آگئی،کرکٹ کمیٹی نے اصرار کیاکہ قوانین تشکیل دینے کا ذمہ دار میریلیبون کرکٹ کلب اس حوالے سے قواعد پر نظر ثانی کرے، ڈی آر ایس میں بہتری کیلیے تبدیلیوں کی سفارش ہوگی.
تفصیلات کے مطابق جدید کرکٹ میں بولرز اکثر بیٹسمینوں کی بے رحمی کا شکار ہوتے ہیں، چوکوں، چھکوں کی برسات میں پیسرز اور اسپنرز کے ارمان دھل جاتے ہیں، کئی بڑے بولرز برملا کہہ چکے کہ نئے قوانین بیٹسمینوں کے حق میں ہیں، اس میں تبدیلی لائی جائے، ان فریادوں سے اب کونسل کا دل بھی پسیج گیا، سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر انیل کمبلے کی زیر صدارت لارڈز میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں بیٹ اور بال میں عدم توازن پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے کئی سابق کرکٹرز بھی ان کے ہمنوا تھے کہ بیٹ میں بال کو ہٹ کرنے کے مقامات (سویٹ اسپاٹ) بھاری ہونے کی وجہ سے بولرز کی شامت آجاتی ہے۔
انھوں نے اصرار کیا کہ کرکٹ قوانین تشکیل دینے کی ذمہ دار میریلیبون کرکٹ کلب بیٹ سائز کے حوالے سے قواعد پر نظر ثانی کرے۔ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کو ایم آئی ٹی انجینئرز کی جانب سے ڈی آر ایس میں بہتری لانے کیلیے کیے جانے والے نئے ٹیسٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، اس سے خاص طور پربیٹ کا کنارا چھوکر جانے والے گیندوں پر کیچ کے حوالے سے درست فیصلے ممکن ہوسکیں گے، چند ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے آئی سی سی کے آئندہ اجلاس میں تبدیلیوں کی سفارش بھی کردی جائے گی۔
تینوں فارمیٹ کے مقابلوں میں توازن برقرار رکھنے کی ضروت محسوس کرتے ہوئے کرکٹ کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کو ناگزیر قرار دیا گیا، ہوم سیریز میں مہمان ٹیموں کو مشکلات سے دوچار کرنے کیلیے ٹیسٹ میچز کی ناقص پچز تیار کرنے کی بھی حوصلہ شکنی کرنے کا فیصلہ کیا گیا، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے مسابقتی کرکٹ کے فروغ کیلیے ایسے شیڈول بھی وضع کرنے پر زور دیا ہے جن میں مہمان ٹیموں کو مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کیلیے وقت مل سکے، طویل فارمیٹ کی کرکٹ کے فروغ کیلیے نائٹ ٹیسٹ کو اہم قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی گئی کہ اس سے شائقین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
ہوم سیریز میں مہمان ٹیموں کو مشکلات سے دوچار کرنے کیلیے ٹیسٹ میچزمیں ناقص پچز تیار کرنے کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نائٹ ٹیسٹ کے فروغ کیلیے رکن ملکوں کو مصنوعی روشنی، پچزاورگیندوں کا معیار برقرار رکھنے کیلیے ضروری اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت دی جائے گی،غیر معیاری ہیلمٹ کا استعمال جاری رہنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، سر پر انجری کی صورت میں متبادل کھلاڑی کو شامل کرنے کی تجویز رد کردی گئی، سفارشات جولائی میں شیڈول چیف ایگزیکٹیوز اور بورڈ میٹنگ میں پیش کی جائیں گی۔
تمام رکن ملکوں کو اس ضمن میں مصنوعی روشنی، پچز، گیندوں کا معیار برقرار رکھنے کیلیے ضروری اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے، ٹیسٹ کرکٹ کی زیادہ موثر انداز میں مارکیٹنگ کو بھی اہم قرار دیا گیا۔ کمیٹی نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ تاحال انٹرنیشنل کرکٹ میں غیر معیاری ہیلمٹ کے استعمال کا سلسلہ جاری اور متعدد واقعات سامنے آرہے ہیں، سفارش کی گئی کہ کرکٹرز کو برٹش سیفٹی اسٹینڈرڈ پر پورا اترنے والے ہیلمٹ کے استعمال کا لازمی طور پر پابند کیا جائے، آسٹریلیا کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ میں سر پر انجری کی صورت میں متبادل کھلاڑی کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی،ارکان نے معاملے کی سنجیدگی کا اعتراف تو کیا تاہم تجویز رد کردی گئی۔
کمیٹی نے مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے رکن ممالک سے کہاکہ وہ چکرز کو ڈومیسٹک کرکٹ میں ہی گرفت میں لانے کی کوشش کریں تاکہ انٹرنیشنل سطح پر متعارف ہونے سے قبل ہی ان کے مسائل حل ہوسکیں۔ انیل کمبلے نے کہاکہ مختلف امور پر خاصی مثبت پیش رفت ہوئی،ہماری سفارشات کو آئی سی سی کی ایڈنبرا میں جولائی میں ہونے والی آئندہ چیف ایگزیکٹیوز اور بورڈ میٹنگ میں پیش کیا جائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔