کنیریا بھارت جاکر انصاف کیلیے دہائیاں دینے لگے

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 4 جون 2016
پاکستان میں بے پناہ پیار ملا، صرف پی سی بی کا رویہ متعصبانہ ہے،لیگ اسپنر  فوٹو: فائل

پاکستان میں بے پناہ پیار ملا، صرف پی سی بی کا رویہ متعصبانہ ہے،لیگ اسپنر فوٹو: فائل

ممبئی: پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا بھارت جا کر انصاف کیلیے دہائیاں  دینے لگے،وہ نجی دورے میں بی سی سی آئی حکام سے ملاقات کیلیے کوشاں ہیں، انھوں نے بھارت میں سیاسی پناہ لینے کے امکانات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے ملک میں بے پناہ پیار ملا، صرف پی سی بی کا رویہ متعصبانہ ہے ۔

دانش کنیریا نے بھارتی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اگر میں بھارت میں مستقل سکونت اختیارکرنے کا ارادہ رکھتا تو  اپنے بچوں کو کراچی چھوڑکرکیوں آتا، میرا حالیہ دورہ خالصتاً مذہبی نوعیت کا ہے جس میں والدہ اور اہلیہ ساتھ آئی ہیں، انھوں نے کہا کہ میں جب کبھی بھارت آیا یہاں بھی پیار ملا ہے، اگرچہ میری بی سی سی آئی آفیشلز سے کوئی ملاقات شیڈول نہیں لیکن میں ان سے ملنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کروں گا، میں بھارتی بورڈ سے اپیل کرتا ہوں کہ میری مدد کرے  کیونکہ وہ عالمی کرکٹ میں طاقتور اور ایسا کرسکتا ہے۔

کنیریا نے کہا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے کلیئر قرار دیے جانے کے 2 برس بعد میرا ٹرائل شروع ہوا جو مجھ سے تعصب کا مظہر ہے، اس دوران میں نے انگلش بورڈ کو بتایا کہ میرے والد کینسر میں مبتلا ہیں تواس کے اٹارنی نے کہاکہ ہمیں کوئی پرواہ نہیں کہ تمہارے والد زندہ رہیں یا مرجاتے ہیں۔

یہ ان کا میرا ساتھ رویہ رہا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی ای سی بی کی تقلید کررہا اور مجھ پر پابندی عائد کردی ہے، انھوں نے 2010 اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پکڑے جانے والے سلمان بٹ، محمد آصف اور عامر کی کھیل میں واپسی پر کھل کر تنقید کی، کنیریا نے کہاکہ میں اگرچہ اپنی بے گناہی کی تمام دستاویزات پی سی بی کو دے چکا لیکن ان تینوں نے کیاکیا تھا، بورڈ نے نوجوان پلیئرز کو یہ پیغام دیاکہ اگر آپ کچھ غلط کرنے پر پکڑے جاؤ تو ہمدردی کی بنیاد پر چھوڑا جاسکتا ہے، تینوں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے لیکن جو جرم میں نے نہیں کیا اسے کیوں قبول کروں۔

کنیریاکو بھارتی بکی انوبھٹ سے ایسیکس کلب کے ساتھی پلیئر میرون ویسٹ فیلڈ کو متعارف کرانے پر گرفت میں لایاگیا، ویسٹ فیلڈ نے جرم قبول کرنے کے بعد سزا پوری کی اور وہ انگلش بورڈ سے معاہدے کے تحت دوبارہ کھیل میں واپس آچکے ہیں،

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔