- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
خون میں فولاد کی کمی پاکستانی حاملہ خواتین میں اموات کی بڑی وجہ قرار
کراچی: خون میں فولاد کی کمی پاکستانی حاملہ خواتین میں اموات کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس بات کا حتمی انکشاف جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے ایک حالیہ سروے میں کیا گیا ہے۔
پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز میں حاملہ خواتین سے متعلق لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز حیدر آباد سے منسلک ماہرین کی رپورٹ شائع کی گئی ہے، رپورٹ کی مرکزی مصنف ڈاکٹر مہرالنسا خاصخیلی ہیں۔ اپنی رپورٹ میں خون کی کمی کے ساتھ ساتھ کم عمر میں شادی، پیدائش میں وقفہ نہ رکھنے ، حاملہ خواتین کے مسائل اور پیچیدگیوں سے عدم واقفیت اور صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنے جیسے عوامل کے تدارک اور روک تھام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین اور ڈاکٹروں نے یکم جون 2015 سے 30 نومبر 2015 کے دوران 305 ایسی خواتین کا مطالعہ کیا جو 13 سے 40 ہفتے کی حاملہ تھیں اور فولاد کی شدید کمی کی شکار تھیں۔ سروے میں شامل نصف خواتین کی عمر 20 سے 30 برس کے درمیان تھی۔ ان میں سے 54 خواتین کے خون میں ہیموگلوبن کی شرح 1 سے 3 گرام فیصد اور 162 خواتین کا ہیموگلوبن 4 سے 6 گرام فیصد تھا۔
مطالعے کے دوران یہ خواتین کئی پیچیدگیوں کا شکار ہوئیں جن میں سے 16 خواتین اینٹے پارٹم ہیمرج ( اے پی ایچ) کا شکار ہوئیں جس میں رحم سے خون بہتا ہے۔ 48 خواتین گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوئیں۔ 54 عورتوں میں خون کے لوتھڑے بنے اور 16 خواتین ہلاک ہوگئیں۔
سروے میں شامل 305 خواتین میں سے 254 انتہائی کم آمدنی والے خاندان سے تعلق رکھتی تھیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر پاکستان بھر میں نہیں تو کم ازکم سندھ میں فولاد اور فولک ایسڈ کی کمی حاملہ خواتین میں مسائل کی ایک بہت بڑی وجہ ہے اور اس کمی کو بہت ہی کم خرچ طریقوں سےدور کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔