خون میں فولاد کی کمی پاکستانی حاملہ خواتین میں اموات کی بڑی وجہ قرار

سہیل یوسف  پير 6 جون 2016
لیاقت یونیورسٹی کے سروے کے مطابق خواتین کے خون میں فولاد کی کمی دورانِ حمل ان کی ہلاکت کی سب سے بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔ فوٹو: حسین افضال ، دی ایکسپریس ٹریبیون

لیاقت یونیورسٹی کے سروے کے مطابق خواتین کے خون میں فولاد کی کمی دورانِ حمل ان کی ہلاکت کی سب سے بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔ فوٹو: حسین افضال ، دی ایکسپریس ٹریبیون

 کراچی: خون میں فولاد کی کمی پاکستانی حاملہ خواتین میں اموات کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس بات کا حتمی انکشاف جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے ایک حالیہ سروے  میں کیا گیا ہے۔

پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز میں حاملہ خواتین سے متعلق لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز حیدر آباد سے منسلک ماہرین کی رپورٹ شائع کی گئی ہے، رپورٹ کی مرکزی مصنف ڈاکٹر مہرالنسا خاصخیلی ہیں۔ اپنی رپورٹ میں خون کی کمی کے ساتھ ساتھ کم عمر میں شادی، پیدائش میں وقفہ نہ رکھنے ، حاملہ خواتین کے مسائل اور پیچیدگیوں سے عدم واقفیت اور صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنے جیسے عوامل کے تدارک اور روک تھام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین اور ڈاکٹروں نے یکم جون 2015 سے 30 نومبر 2015 کے دوران 305 ایسی خواتین کا مطالعہ کیا جو 13 سے 40 ہفتے کی حاملہ تھیں اور فولاد کی شدید کمی کی شکار تھیں۔ سروے میں شامل نصف خواتین کی عمر 20 سے 30 برس کے درمیان تھی۔ ان میں سے 54 خواتین کے خون میں ہیموگلوبن کی شرح 1 سے 3 گرام فیصد اور 162 خواتین کا ہیموگلوبن 4 سے 6 گرام فیصد تھا۔

مطالعے کے دوران یہ خواتین کئی پیچیدگیوں کا شکار ہوئیں جن میں سے 16 خواتین اینٹے پارٹم ہیمرج ( اے پی ایچ) کا شکار ہوئیں جس میں رحم سے خون بہتا ہے۔ 48 خواتین گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوئیں۔ 54 عورتوں میں خون کے لوتھڑے بنے اور 16 خواتین ہلاک ہوگئیں۔

سروے میں شامل 305 خواتین میں سے 254 انتہائی کم آمدنی والے خاندان سے تعلق رکھتی تھیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر پاکستان بھر میں نہیں تو کم ازکم سندھ میں فولاد اور فولک ایسڈ کی کمی حاملہ خواتین میں مسائل کی ایک بہت بڑی وجہ ہے اور اس کمی کو بہت ہی کم خرچ طریقوں سےدور کیا جاسکتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔