خراب فٹنس کی افواہیں پھیلنے پرعمراکمل رنجیدہ

اسپورٹس رپورٹر  منگل 7 جون 2016
میڈیا سپورٹ کرے،خود کو صرف ٹوئنٹی20 اسپیشلسٹ نہیں سمجھتا،بیٹسمین  فوٹو: اے ایف پی/فائل

میڈیا سپورٹ کرے،خود کو صرف ٹوئنٹی20 اسپیشلسٹ نہیں سمجھتا،بیٹسمین فوٹو: اے ایف پی/فائل

 لاہور:  خراب فٹنس کی افواہیں پھیلنے پرعمر اکمل رنجیدہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میڈیا چھوٹی باتوں کو بڑا بناکر پیش کرنے کے بجائے سپورٹ کرے،خود کو صرف ٹوئنٹی20 اسپیشلسٹ نہیں سمجھتا، ٹیسٹ کرکٹ ہدف ہے، یونس خان بحیثیت کرکٹر اور انسان آئیڈیل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اورخراب رویے کی شکایات پر دورہ انگلینڈ کے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست سے باہرکیے جانے والے عمر اکمل انگلش ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں لیسٹرشائر کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں پروفیشنل کرکٹرکے طورپرسخت محنت کرتا ہوں لیکن بدقسمتی سے چند لوگوں نے میری فٹنس خراب ہونے کی افواہیں پھیلائیں کہ میں کھیل کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے تیار نہیں ہوں، یہ باتیں درست نہیں، میڈیا چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑا بنا کر پیش نہ کرے، ہماری بھی نجی زندگی ہے اس طرح کی چیزوں سے نہ صرف کرکٹرز بلکہ ان کے اہل خانہ کو بھی مشکلات پیش آتی ہیں،میڈیا مجھے سپورٹ کرے تو مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی لیگز میں مجھے اس طرح کا اعتماد دیا جاتا ہے جو ملک میں نہیں ملتا، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اپنے ناقدین سے کہوں گا کہ میری ذات کا نہیں بلکہ کارکردگی کا دوسروں سے موازنہ کریں، میرے اعداد وشمار بہت بہتر ہیں، میں پاکستان کیلیے دوبارہ کرکٹ کھیلنے کو بیتاب ہوں، دورئہ انگلینڈ کیلیے ون ڈے ٹیم کا اعلان نہیں کیا گیا، امید کا دامن نہیں چھوڑا، امید ہے کہ مجھے موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ خود کو ٹوئنٹی20 اسپیشلسٹ نہیں سمجھتا، میرا ہدف ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا اور اس کو ہی برتر فارمیٹ تصور کرتا ہوں، یونس خان بحیثیت کرکٹر اور انسان آئیڈیل ہیں، میں ان کی طرح کامیابیاں حاصل کرنا چاہتا ہوں، دوسری مثال اے بی ڈی ویلیئرز ہیں،انھوں نے کہا کہ  ون ڈے میں بھی موقع ملے تو اس کو بھی کافی سمجھتے ہوئے پرفارم کروں گا، آنے والے وقت میں شائقین میدان کے اندر اور باہر پختہ عمر اکمل کو دیکھیں گے، موقع کے مطابق بیٹنگ کا ہنر بھی بہتر بناؤں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔