انتخابی مواد کا تحفظ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، چیف جسٹس پاکستان

ویب ڈیسک  منگل 7 جون 2016
عدالت نے این اے 110 سیالکوٹ سے متعلق کیس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن اور نادرا نمائندے کو طلب کرلیا۔ فوٹو؛ فائل

عدالت نے این اے 110 سیالکوٹ سے متعلق کیس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن اور نادرا نمائندے کو طلب کرلیا۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: عدالت عظمٰی نے این اے 110 سیالكوٹ سے متعلق انتخابی عذرداری كے مقدمے میں سیكرٹری الیكشن كمیشن اور نادرا كے نمائندے كو طلب كرلیا جب کہ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ انتخابی مواد کا تحفظ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی كی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 ركنی بینچ نے كیس كی سماعت كی تو بابر اعوان نے كہا كہ كہ نادرا كی جانب سے جمع كرائی گئی پہلی رپورٹ كے مطابق پی ٹی آئی كے رہنما عثمان ڈار اور خواجہ آصف كے ووٹوں  كے درمیان 21 ہزار ووٹوں كا فرق تھا جب كہ 29 پولنگ اسٹیشنز كے 30 ہزار ووٹ غائب ہیں، اگر متنازعہ ووٹ نكال لیے جائیں تو مجموعی نتیجہ متاثر ہوجاتا ہے اور عدالت نے متعدد فیصلوں میں یہ طے كیا ہے كہ اگر مجموعی نتیجہ متاثر ہو تو از سر نو الیكشن كرایا جائے گا۔

بابر عوان کا کہنا تھا کہ حلقہ كے انتخابات میں الیكشن كمیشن اور امیدوار كے درمیان ملی بھگت سے دھاندلی كی گئی ہے اور حلقہ كا انتخابی مواد متاثر ہوا ہے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال اٹھایا كہ آپ كو یہ ثابت كرنا پڑے گا كہ ملی بھگت ہوئی اور ان 29 پولنگ اسٹیشنوں كا ریكارڈ گنتی میں تو ہوگا یہ پتا چل جائے كہ وہاں  سے كون جیتا تو صورتحال واضح ہو جائے گی۔ جسٹس فیصل عرب نے كہا كہ ان 29 پولنگ اسٹیشنوں پر ہارنے والے امیدوار كو بھی كچھ ووٹ ضرور ملے ہوں  گے۔  جب بابر اعوان نے كہا كہ كاسٹ ہونے والے ایك لاكھ 42 ہزار ووٹوں  میں  سے صرف 44 ہزار ووٹوں كی مكمل طورپر تصدیق ہو سكی ہے تو جسٹس عمر عطا نے سوال اٹھایا كہ صرف 44 ہزار ووٹوں  كی تصدیق ہوناكس كا فالٹ ہے اس كا ذمہ دار جیتنے والا امیدوار ہے یا انتخابی نظام تو بابر اعوان نے كہا كہ سب كچھ الیكشن كمیشن اور امیدوار كی ملی بھگت سے ہوا ہے۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریماركس دیتے ہوئے كہا كہ الیكشن كمیشن انتخابی مواد كا محافظ ہے، الیكشن كمیشن كو بتانا ہوگا كہ ریكارڈ كیوں موجود نہیں، اس موقع پر الیكشن كمیشن كی طرف سے كوئی عدالت میں موجود نہیں تھا جس پر عدالت نے اظہار برہمی كیا۔ عدالت نے سیكرٹری الیكشن كمیشن اور نادرا حكام كو طلب كرتے ہوئے مقدمہ كی مزید سماعت ملتوی کردی جو آج پھر ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔