امریکا بھارت تعلقات سے پاکستان کسی سفارتی تنہائی کا شکار نہیں، معاون خصوصی وزیراعظم

ویب ڈیسک  بدھ 8 جون 2016
پاکستان نیوکلیئر سپلائی گروپ کے تمام تقاضوں کو پورا کرے گا، معاون خصوصی وزیراعظم، فوٹو؛ فائل

پاکستان نیوکلیئر سپلائی گروپ کے تمام تقاضوں کو پورا کرے گا، معاون خصوصی وزیراعظم، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ بھارت کی جارحانہ خارجہ پالیسی اور خطے کے ملکوں سے بڑے تجارتی اور سرماریہ کاری کے معاہدوں کی وجہ سے پاکستان کسی سفارتی سطح پر تنہائی کا شکار نہیں ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں طارق فاطمی نے ان خدشات کو مسترد کردیا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان گہری ہوتی ہوئی دوستی کا سایہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات پر پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی ہے امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، پاک امریکا اسٹریٹیجک ڈائیلاگ بحال ہوئے ہیں جب کہ توانائی سمیت تعلیم اور دیگر شعبوں میں بھی تعلقات بہتر ہوئے۔

طارق فاطمی نے کہا کہ خطے اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان نے جو کردار ادا کیا اس کا امریکا بھی معترف ہے۔ نیو کلیئر سپلائی گروپ سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جوہری توانائی کے عالمی ادارے ’’آئی اے ای اے‘‘ کو مطلع کر دیا ہے کہ ہم نیوکلیئر سپلائی گروپ کے تمام تقاضوں کو پورا کریں گے جب کہ ’’این ایس جی‘‘ کو یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی جوہری شعبے میں مہارت، تکنیکی تجربہ اور اس کا نیوکلیئر سیفٹی اور سیکیورٹی کا ریکارڈ ہی اس گروپ میں شمولیت کی بنیاد بن سکتا ہے۔

نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی شمولیت سے متعلق سوال پر طارق فاطمی نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ بھارت کے 1947 میں جوہری تجربے کے رد عمل میں بنایا گیا تھا جب کہ  بھارت نے ہی ایٹم بم کا تجربہ کرکے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھلاؤ کی دھجیاں بکھیر دیں تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔