- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ورلڈبینک کاعالمی معاشی سست روی پراظہارتشویش
واشنگٹن: ورلڈ بینک نے ترقی یافتہ معیشتوں میں سست روی اوراشیا کی کم قیمتوں سے دیگر ممالک کے متاثر ہونے پر عالمی معاشی نمو کے اندازے پر نظرثانی کردی۔
گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ میں عالمی بینک نے کہاکہ رواں سال عالمی معیشت 2.9 فیصد کے بجائے سال2015 کی طرح 2.4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، ترقی یافتہ معیشتوں میں شرح نمو کمزور جبکہ عالمی تجارت وسرمایہ کاری مایوس کن ہے، اس لیے معاشی نمو میں اضافے کے امکانات زیادہ نہیں بلکہ گروتھ کو لاحق خدشات سال کے آغاز سے ہی بڑھ گئے ہیں خصوصاً ترقی پذیر ممالک میں کمپنیوں کے بڑے پیمانے پر قرض لینے سے وہ کریڈٹ بحران کی زد میں آسکتی ہیں کیونکہ گروتھ جمود کا شکار ہے۔ رپورٹ میں بعض ترقی پذیر ممالک میں شرح سود منفی کرکے اپنائی گئی جارحانہ زری پالیسی کے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے سودمند ہونے پربھی شکوک وشبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔
ورلڈ بینک گروپ کے صدر جم یونگ کم نے کہاکہ اقتصادی ترقی تخفیف غربت کا سب سے اہم محرک ہے اور اسی لیے ہمیں اشیا کی برآمد پر انحصار کرنے والے ممالک میںکم کموڈیٹی پرائسز کے باعث معاشی سست روی پر تشویش ہے۔ رپورٹ میں امریکی معاشی ترقی کی پیش گوئی پر نظرثانی کرتے ہوئے 0.8 فیصد کمی سے 1.9فیصد نمو کی امید ظاہر کی گئی جبکہ یورو ایریا 1.6فیصد، جاپان 0.5 فیصد اور چین میں معاشی ترقی کی رفتار 6.7فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیاگیا ہے، اسی طرح بھارت میں گروتھ ریٹ بہتر رہنے تاہم برازیل، روس میں کسادبازاری اور نائیجیریا اور جنوبی افریقہ میں معاشی نمو انتہائی سست رہنے کا امکان ظاہر کیاگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔