- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
ورلڈبینک کاعالمی معاشی سست روی پراظہارتشویش
واشنگٹن: ورلڈ بینک نے ترقی یافتہ معیشتوں میں سست روی اوراشیا کی کم قیمتوں سے دیگر ممالک کے متاثر ہونے پر عالمی معاشی نمو کے اندازے پر نظرثانی کردی۔
گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ میں عالمی بینک نے کہاکہ رواں سال عالمی معیشت 2.9 فیصد کے بجائے سال2015 کی طرح 2.4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، ترقی یافتہ معیشتوں میں شرح نمو کمزور جبکہ عالمی تجارت وسرمایہ کاری مایوس کن ہے، اس لیے معاشی نمو میں اضافے کے امکانات زیادہ نہیں بلکہ گروتھ کو لاحق خدشات سال کے آغاز سے ہی بڑھ گئے ہیں خصوصاً ترقی پذیر ممالک میں کمپنیوں کے بڑے پیمانے پر قرض لینے سے وہ کریڈٹ بحران کی زد میں آسکتی ہیں کیونکہ گروتھ جمود کا شکار ہے۔ رپورٹ میں بعض ترقی پذیر ممالک میں شرح سود منفی کرکے اپنائی گئی جارحانہ زری پالیسی کے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے سودمند ہونے پربھی شکوک وشبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔
ورلڈ بینک گروپ کے صدر جم یونگ کم نے کہاکہ اقتصادی ترقی تخفیف غربت کا سب سے اہم محرک ہے اور اسی لیے ہمیں اشیا کی برآمد پر انحصار کرنے والے ممالک میںکم کموڈیٹی پرائسز کے باعث معاشی سست روی پر تشویش ہے۔ رپورٹ میں امریکی معاشی ترقی کی پیش گوئی پر نظرثانی کرتے ہوئے 0.8 فیصد کمی سے 1.9فیصد نمو کی امید ظاہر کی گئی جبکہ یورو ایریا 1.6فیصد، جاپان 0.5 فیصد اور چین میں معاشی ترقی کی رفتار 6.7فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیاگیا ہے، اسی طرح بھارت میں گروتھ ریٹ بہتر رہنے تاہم برازیل، روس میں کسادبازاری اور نائیجیریا اور جنوبی افریقہ میں معاشی نمو انتہائی سست رہنے کا امکان ظاہر کیاگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔